این ا ے 154 لودھراں: مسلم لیگ ن نے پی ٹی آئی سے نشست چھین لی

لودھراں + اسلام آباد (صباح نیوز +خصوصی نمائندہ + نوائے وقت رپورٹ) حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے آبائی ضلع لودھراں میں ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کے امیدوار کو شکست دیکر نشست چھین لی۔ تمام 338 پولنگ سٹیشنوں کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدوار پیر اقبال شاہ 113452 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے علی ترین خان 85933 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔ تحریک لبیک پاکستان کے ملک محمد اظہر 10275 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر جبکہ پیپلز پارٹی کے مرزا محمد علی بیگ نے 3189 ووٹ حاصل کئے۔ رواں پارلیمانی مدت کے آخری انتخابی معرکے کیلئے 10 امیدوار مدمقابل تھے۔ پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار پیر محمد اقبال شاہ میں کانٹے کا مقابلہ متوقع تھا۔ رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 4 لاکھ 31 ہزار ہے۔ حلقے میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور دن بھر 2 ہزار سے زائد پولیس افسر و اہلکار فرائض انجام دیتے رہے۔ پولنگ سٹیشنز پر فوج بھی تعینات رہی۔ جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین نے 12 ایم پی آر پولنگ سٹیشن نمبر 234 پر اپنا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ پیر اقبال شاہ نے اپنا ووٹ مخدوم والا میں ڈالا۔ ایک صحافی کے سوال پر جہانگیر ترین نے اپنا سیاہی لگا انگوٹھا بھی دکھایا۔ مسلم لیگ (ن) کے پیر اقبال شاہ نے الزام عائد کیا الیکشن میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے جس کا نوٹس لیا جانا چاہئے۔ جہانگیر ترین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا جب مسلم لیگ ن کے ایم این ایز اور ایم پی ایز حلقے میں گھومتے ہیں تب کسی نے ایکشن کیوں نہیں لیا؟ لودھراں کی یہ نشست سپریم کورٹ سے جہانگیر ترین کے نااہل ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو ٹیلی فون کیا اور این اے 154 ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کی کامیابی پر مبارکباد دی۔ نواز شریف نے کہا یہ کامیابی آپ کی محنت کا نتیجہ ہے اس سے عوام کی جیت ہوئی ہے، جمہوریت کو استحکام ملا اور عوام کے ووٹوں کی عزت بڑھی ہے۔ حلقے میں مسلم لیگی کارکنوں نے کامیابی پر جشن منایا۔ بھنگڑے ڈالے اور مٹھائیاں تقسیم کرنے کیساتھ آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا۔ کچھ منچلوں نے فائرنگ کی اور الیکشن کمشن کی پابندیوں کو ہوا میں اڑا دیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مریم نواز نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے نواز شریف کیخلاف سازشوں کو اللہ نے نواز شریف کی طاقت بنادیا۔ اب بھی سمجھ جائو، فیصلے اللہ کے چلتے ہیں، اسی نظام پر دنیا قائم ہے۔ عوام نے واضح کردیا ووٹ کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اس کامیابی پر ہم لاکھوں بار اللہ رب العزت کے شکر گزار ہیں، اللہ کی اس رحمت پر ہمارے سر شکر سے جھکے ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے این اے 154لودھراں کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اقبال شاہ کو کامیابی پر مبارکباد دی ہے - وزیر اعلی نے کہا کہ لودھراں کے ضمنی الیکشن کے نتائج نے ثابت کردیا عوام مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور پالیسیوں پر اعتماد کرتے ہیں۔ لودھراں کے ضمنی انتخاب میں ایک بار پھر امانت، دیانت اور خدمت کی سیاست کی جیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منفی، احتجاج، انتشار اور دھرنوں کی سیاست کرنیوالوں کو شکست فاش ہوئی ہے۔ عوام نے منفی سیاست کرنیوالوں کومسترد کرکے واضح پیغام دیا ہے کہ ملک میں انتشار کی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ لودھراں کے ضمنی انتخابات کے نتائج، انتشار اور منفی سیاست کرنیوالوں کے لئے نوشتہ دیوار ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سیاست کا محور عوام کی خدمت ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی عوامی خدمت کی بدولت عوام نے اسے ہر الیکشن میں سرخرو کیا۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) مثبت سیاست کے باعث ملک کی مقبول ترین جماعت بن چکی ہے۔ مسلم لیگ ن کے کامیاب امیدوار پیر اقبال شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ضلع لودھراں مسلم لیگ ن کا گڑھ ہے، عام انتخابات میں پھر لودھراں کو مسلم لیگ ن کا گڑھ ثابت کریں گے۔ 2018ء کے عام انتخابات میں ہلہ گلہ کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے ختم کردیں گے۔ حلقے کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، قیادت کا بھی شکریہ جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا۔ قائدین سے گزارش کروں گا کہ کرپشن کو نچلی سطح پر ختم کرنے کی کوشش کریں میں کم گو ہوں ہمیشہ شرافت کی سیاست کی۔ اسلام آباد سے خصوصی نمائندہ کے مطابق الیکشن کمشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر لودھراں کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے امیدواروں پر جرمانے عائد کردئیے۔ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کی جانب سے پی ٹی آئی کے امیدوار علی خان ترین کو 40 ہزار جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار پیر اقبال شاہ کو 30 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے دونوں امیدواروں کو الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت جرمانے کیے گئے ہیں، دونوں امیدواروں نے پارلیمنٹیرینز کو بلا کر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔ واضح رہے این اے 154 کے ضمنی انتخاب کیلئے الیکشن مہم کے دوران الیکشن کمیشن کے نوٹس کے باوجود پی ٹی آئی نے لودھراں میں جلسہ کیا جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت پارٹی کی سینئر لیڈر شپ نے شرکت کی، انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے امیدوار کو ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کے روبرو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ مسلم لیگ ن کے امیدوار کی بھی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر طلبی کی گئی تھی۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے دونوں امیدوار انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے حوالے سے تسلی بخش جوابات نہیں دے پائے ہیں جس پر انہیں جرمانہ کیا گیا۔ آن لائن کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154 لودھراں ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار علی ترین اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد اپنے حامیوں کے کیمپ کی بجائے مخالف جماعت مسلم لیگ (ن) کے پولنگ کیمپ پہنچ گئے، لیگی کارکنوں کے ساتھ بیٹھ کر چائے بھی پی اور پولنگ کے حوالے سے بات چیت بھی کی۔ لیگی کارکنوں کے ساتھ تحریک انصاف کے سپورٹرز بھی یہ منظر دیکھ کر حیران رہ گئے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کے صاحبزادہ علی ترین نے کہا الیکشن تو ایک روز ہوتا ہے مگر ہم نے ساری زندگی یہیں رہنا ہے مسلم لیگ ن کے کیمپ کے دورہ کا مقصد خیرسگالی جذبہ کا اظہار تھا۔ مریم نواز نے ٹویٹر میں اپنے پیغام میں کہا لاکھوں بار الحمداللہ، ہمیں اللہ کے شکر میں ہمارے سر جھکے ہوئے ہیں۔نوازشریف کے خلاف سازشوں کو اللہ نے نوازشریف کی طاقت بنا دیا! اب بھی سمجھ جاؤ، فیصلے اللّہ کے چلتے ہیں ! اسی نظام پر دنیا قائم ہے!'۔ انہوں نے کہا 'عوام نے واضح کردیا ووٹ کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دیا جائیگااور نوازشریف کی قیادت میں ووٹ کی حْرمت کا کارواں منزل پر پہنچ کر ہی دم لے گا!'۔انھوں نے کہا 'عوام کے فیصلوں کی توہین ہوتی ہے تو ان کے فیصلے بھی سخت ہوجاتے ہیں، ان کے وزیر اعظم کو نکالا جائے تو وہ بھی نوٹس لیتے ہیں، عوام کا فیصلہ واضح ہے، ووٹ کوعزت دو، عدل کو بحال کرو، یہ نظریہِ نواز ہے جو ِدلوں میں گھر کر گیا ھے! کہا تھا نہ "روک سکو تو روک لو؟"۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...