اسلام آباد (خصوصی نمائندہ ) سابق وفاقی سیکر ٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان و چیئرمین نیشنل ڈیموکریٹک فائونڈیشن کنور محمد دلشادنے موجودہ ملکی صورت حال پر تجزیہ پیش کیا ہے کہ نواز شریف احتساب کورٹ کے جزوی فیصلوں کے خلاف عدلیہ سے ریلیف لیتے ہوئے حکم امتناعی حاصل کر کے مقدمات کو طوالت کی طرف لے جا رہے ہیں ،سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس ماہ کے آخر تک اہم فیصلے دینے ہیں جن میں نواز شریف کی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سربراہی کا فیصلہ اور نا اہلی کی مدت کے تعین کا بھی فیصلہ آنے والا ہے ۔احتساب کورٹ کے فیصلے بھی ان کی حکمت عملی کے تحت آگے نہیں بڑھ پائیں گے،اب آئین کے آرٹیکل 62(1)الف پر زد پڑی تو وہ آئین کے آرٹیکل 2aسے متصادم ہو جائے گی، سہیل کسٹ نے کہا کہ وطن عزیز کو بد عنوانی سے پاک کرنا ہے تو احتساب کے عمل پر مکمل پاسداری ہونی چاہئے۔سینیئر ایڈوکیٹ سفیر حسین شاہ نے کہا کہ ملک 90کھرب کا مقروض ہے اور نظر نہیں آرہا یہ رقوم کہاں خرچ ہوئیں،ڈاکٹر عنایت اللہ چوہدری نے کہا کہ قومی مفادات کے بر عکس احکامات دینے اور ان پر کام کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہئے۔