وزیراعظم عمران خان سے سابق آرمی چیف اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف نے ملاقات کی اور باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ قبل ازیں جی ایچ کیو میں آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ سے بھی راحیل شریف نے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں آرمی چیف نے علاقائی امن و سلامتی کے لئے اسلامی فوجی اتحاد کی کوششوں کو سراہا۔ عالمی دہشت گردی کے خلاف سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 15دسمبر2015 کو اسلامی فوجی اتحاد کے قیام کا اعلان کیا جس میں ابتدائی طور پر 34 ممالک شریک تھے۔ بعدازاں ان کی تعداد 41 ہو گئی۔ یاد رہے کہ سابق آرمی چیف پاکستان جنرل (ر) راحیل شریف اسلامی فوجی اتحاد کے پہلا سربراہ نامزد کئے گئے تاحال وہ اتحاد کی قیادت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ان کی قیادت میں اتحادی فوج نے امن و سلامتی کیلئے جو کوششیں کیں وہ لائق تحسین ہیں کیونکہ اتحاد کے قیام کا مقصدہی اسلامی ممالک میں دہشت گردی کا تدارک کرنا ہے۔
اسلامی فوجی اتحاد کے 41 رکنی وفد کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے جس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف کی گئی کوششوں کا جائزہ لینا تھا۔ ملاقات میں خطے کی سلامتی کی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف کی گئی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔دہشت گردی کے خاتمہ میں اسلامی فوجی اتحاد جو کردار ادا کر رہی ہے۔ اسکے تناظر میں خطے میں دہشت گردی کے ناسور کے خاتمہ کے لئے اسلامی فوجی اتحاد کی معاونت حاصل کی جا سکتی ہے۔
وزیراعظم اورآرمی چیف سے اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ کی ملاقات
Feb 13, 2019