لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس)پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل شہباز احمد سینئر نے ایسوسی ایٹ سیکرٹری اولمپیئن ایاز محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ بحیثیت کھلاڑی اور سیکرٹری سب سے پہلے پاکستان کی عزت و وقار کو مقدم رکھا ہے۔ فیڈریشن میں تمام اولمپیئنز و سابق انٹر نیشنل کھلاڑیوں کیلئے دروازے کھلے ہیں۔ خواہش ہے کہ اولمپیئن سمیع اللہ اور اولمپیئن منظور جونیئر سمیت تمام سینئر اولمپیئن پاکستان ہاکی کی خاطر مثبت سوچ لیکر آگے بڑھیں۔انہیں خوش آمدید کہوں گا۔ آج سیکرٹری ہوں کل شاید نہیں ہوں گالیکن پاکستان ہاکی کی ترقی و ترویج کیساتھ اسکے عزت و وقار کو برقرار رکھنا ہم سب پر لازم ہے۔ میرے استعفیٰ دینے کے بعد آئی پی سی سیکرٹری نے کہا تھا کہ آپکے یا اولمپیئن حسن سردار کے استعفیٰ دینے سے ہاکی بحال نہیں ہوسکتی۔ صدر ہاکی فیڈریشن نے بھی کہا کہ بحیثیت سیکرٹری پی ایچ ایف ہونا ضروری ہے۔میری بحیثیت ایف آئی ایچ ایگزیکٹیو ممبر بھر پور کوشش ہوگی کہ پاکستان پر پابندی و جرمانہ نہ لگے۔اگر خدانخواستہ قومی ہاکی ٹیم پر پابندی و جرمانہ لگتا ہے تو اس سے بہت نقصان ہوگا۔ حکومت کی جانب سے پاکستان ہاکی لیگ کی اجازت ہمیں مل گئی ہے۔20 فروری تک میڈیا کے سامنے حتمی تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا۔پاکستان ہاکی لیگ سپانسرز کے بغیر ناممکن ہے۔غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان لانے کیلئے دس کروڑ روپے تک اخرجات درکار ہیں۔اسکے علاوہ فنڈز کی پیجیدہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمیں حکومتی تعاون کی پوری امید ہے۔