اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان کے قومی کمشن برائے انسانی حقوق کے چیرمین جسٹس(ر) علی نواز چوہان نے کہا کہ ریاست پاکستان کی جانب سے تنازعہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیو کے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے میں تاخیر سمجھ سے بالا تر ہے۔ ریاست کو اس معاملے میں وضاحت کرنی چاہیے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو اسلام آباد میں لیگل فورم فار اوپریسڈ وائسز آف کشمیر (ایل ایف او وی کے) نامی تنظیم کے زیر اہتمام اسلام آباد میں قانون دانوں اور منصفین کے ایک روزہ سمینار سے خطاب کے دوران کہی۔ سیمینار سے خطاب کرنے والوں میں نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس پاکستان کے چیئرمین جسٹس (ر) علی نواز اعوان کے علاوہ سابق چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ و چیئرمین ایسوسی ایشن آف دی پیپل آف جموں اینڈ کشمیر جسٹس (ر) سید منظورحسین گیلانی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل آف پاکستان محمد عابد راجہ ایڈوکیٹ، سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن و ناب صدر پاکستان بار کونسل کامران مرتضٰی ایڈوکیٹ، سپریم کورٹ کے وکلاء فصیح الدین وردگ، بیرسٹر افضل حسین جعفری، سابق وزیر آزاد کشمیر فرزانہ یعقوب، پی ایچ ڈی سکالر رافیہ ایڈوکیٹ اور ایل ایف اووی کے کی ریسرچ ایسوسی ایٹ لائبہ امجد شامل تھیں۔ مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں پون صدی سے جاری ہندوستان کے غیرقانونی قبضے اور اس کے اثرات پر روشنی ڈالی۔
مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کو عالمی عدالت انصاف نہ لے جانا پاکستان کی ناکامی: چیئر مین کمشن
Feb 13, 2020