کراچی ( نیوز رپورٹر) پیرامیڈیکل اسٹاف محکمہ صحت کا اہم جزو ہے، علاج معالجے کی سہولتیں کتنی ہی بہتر کیوں نہ ہوں، علاج کرنے والے اپنے شعبے کے کتنے ہی ماہر کیوں نہ ہوں، جب تک اس پورے نظام کو تربیت یافتہ پیرامیڈیکل اسٹاف کی سہولت حاصل نہ ہو، علاج معالجے کا نظام کامیابی کے ساتھ نہیں چلایا جاسکتا، آئے روز کی ہڑتالوںسے مریض پریشان ہوتے ہیں جس کے ہم قائل نہیں لیکن مہنگائی کے اس دور میں نیم طبی عملے کی قلیل تنخواہیںسے ان کے گھروں کے چولہے ٹھندے ہورہے ہیں ، کارکنوں کے دباؤ کے باوجود مطالبات کو میز پر حل کرنا چاہتے ہیں، ان خیالات کا اظہار آل سندھ پیپلز پیرامیڈیکل اسٹاف کراچی کے صدر نیاز احمد خاصخیلی نے بدھ کو سول اسپتال کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سینئر نائب صدر طارق حسین منگی، ورکنگ کمیٹی کے چیئرمین سید منیر شاہ، انفارمیشن سیکریٹری جاوید اختر شیخ، عباس مہر، انور شیخ، ممتاز میمن، انتھونی گل ودیگر بھی موجود تھے۔ نیاز احمد خاصخیلی کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں میں نیم طبی عملے کی کمی کا سامنا ہے ان کی جگہ پر کرنے کے بجائے کام کرنے والے پیرامیڈیکس پر ڈیوٹی کا وزن بڑھ گیا اس کے باوجود وہ اپنے فرائض تندہی سے انجام دے رہے ہیں ، اب مہنگائی کا عالم یہ ہے کہ وزیراعظم فرما رہے ہیں کہ ان کی تنخواہ میں وزیراعظم کا گزارہ نہیں ہورہا تو اب آپ سوچیں ایک دو گریڈ میں کام کرنیوالا سرکاری ملازم کس طرح اپنا گھر چلاتا ہوگا، بچوں کی فیسیں ہی تنخواہ ختم کردیتی ہیں ، اقتدار پر براجمان لوگوں کو سوچنا ہوگا، کارکنوں کا احتجاج کیلئے دباؤ ہے لیکن ہم آئے روز کی ہڑتالوں کے قائل نہیں مذاکرات کی میز پر مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔
ہڑتالوںکے قائل نہیں‘ مسائل حل ہونے چاہئیں: نیاز خاصخیلی
Feb 13, 2020