فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر کی جانب سے مقبوضہ غربِ اردن میں قائم یہودی بستیوں میں کاروبار کرنے والی کمپنیوں کی فہرست کے اجرا کا خیرمقدم کیا ہے اور عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ ان کمپنیوں سے کاروباری روابط منقطع کر لیں۔فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی کے رام اللہ میں دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی بستیوں میں کام کرنے والی کمپنیوں اور پارٹیوں کی فہرست کی اشاعت بین الاقوامی قانون کی فتح ہے۔انھوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کونسل کے رکن ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ ان کمپنیوں کے یہودی بستیوں میں کاروباروں کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے سفارشات اور ہدایات جاری کریں۔قبل ازیں اقوام متحدہ نے دریائے اردن کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی تعمیر کردہ یہودی بستیوں میں کام کرنے والی 112کمپنیوں کی ایک فہرست جاری کی ہے۔بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی علاقے غربِ اردن میں یہ تمام یہودی بستیاں غیرقانونی ہیں۔اقوام متحدہ نے یہ رپورٹ 2016 میں جنیوا میں قائم انسانی حقوق کونسل کی ایک قرارداد پر عمل درآمد کرتے ہوئے جاری کی ہے۔اس قرارداد میں مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیلی بستیوں میں تمام کاروباری داروں اور کمپنیوں کا ڈیٹا فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ان یہودی بستیوں میں جو کمپنیاں کام کررہی ہیں، ان میں ائیر بی این بی،آلسٹم ، بکنگ ڈاٹ کام اور موٹرولا سولوشنز ایسی بڑی بین الاقوامی فرمیں بھی شامل ہیں۔