راولپنڈی :چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہےکہ حکومتی ادارےنیب کی جانب سے ہراساں کرنے کاسلسلہ جاری ہے ۔
بلاول بھٹو زرداری نے جے ای اوپل کیس میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومتی ادارے نیب کی جانب سے ہراساں کرنے کاسلسلہ جاری ہے ۔ میں نے مہنگائی کے خلاف مارچ کا اعلان کیا، جب بھی مارچ کی بات جائے نیب کا نوٹس آجاتاہے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اتنے ماہ گزرنے کے باوجود اچانک نیب کو پتہ نہیں کیا ہوگیا ؟ ان کا کہنا تھا کہ ذاتی لین دین سے نیب کا کوئی تعلق نہیں.
بلاول کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بلاول بے گناہ ہے، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سیاسی مقدمہ بنایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کا احترام کرتے ہیں اسی لئے تحفظات کے بعد بھی پیش ہوا ۔انہوں نے کہا کہ میں اس کمپنی کا شیئر ہولڈر تب بنا جب سات سال کا تھا ۔ہمیں یہ نہیں پتہ تھا کہ نیب والے سات سال کے بچے پر بھی کیس بنائیں گے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،میں گرفتار ہوا تو آصفہ بھٹو میری نمائندگی کریں گی۔ بلاول کامزید کہنا تھا کہ وکلا کمیونٹی قانون اورجمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج جےوی اوپل کیس کےسلسلے میں نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے، نیب کی جانب سے بلاول کوزرداری گروپ آف کمپنیز کا 2008 تا 2019 کا ریکارڈ ساتھ لانے کے ساتھ ساتھ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی لسٹ طلب کی گئی تھی ۔ بلاول بھٹو کی پیشی کے موقع پر قمر زمان کائرہ، سینیٹر شیری رحمان ، نیئر بخاری سمیت دیگر پارٹی رہنما نیب راولپنڈی کے باہر موجود تھے۔
بلاول بھٹو کی نیب پیشی کے موقع پر پیپلز پارٹی رہنماؤں نے زرداری ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کی، سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جب بھی ہم تحریک چلاتے ہیں نیب بلاول کو طلب کر لیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کل تک سوشل میڈیا کے داعی تھے اور اب اسی کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں جو ان کا بڑا ہتھیار ہے ۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ بلاول کو جس کیس میں بلایا گیا اس کے جواب دے چکے ہیں، اب تو عدالتیں بھی نیب نیازی گٹھ جوڑ پر بات کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب اورایف آئی اے کے سوالوں کے جواب دے رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے اختلاف سہی لیکن انصاف کے لئے عدالت کا رخ کرتے ہیں ۔
قمر زمان کائرہ نے کہاکہ ہم قانونی سوالوں کے جواب دینے کے پابند ہیں۔ یہ کہتے تھے ہمارے پاس سب کے خلاف ثبوت ہیں،ٹھارہ ماہ ہوگئے کہاں گئے ثبوت ۔انہوں نے مزید کہا کہ شہزاد اکبر کہاں چھپ گئے ہو؟ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو ان کے اتحادی چھوڑ نے جارہے ہیں ،اس حکومت کا جانا اب ٹھہر گیا ہے ، اس وقت ملک میں معاشی اور انتظامی بحران بڑھتی جارہی ہے یہ تشدد کا راستہ اختیار کریں گے۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے نیب کی جانب سے دیئے گئے سوالنامے پر جوابات دے دیئے ہیں، نیب ایک بار پھر نوٹس جاری کر کے وہی باتیں دہرا رہا ہے بلاول بھٹو زرداری کا جے وی اوپل کے بزنس سے کوئی تعلق نہیں ہے ،سمجھ نہیں آ رہا بار بار کیوں بلایا جا رہا ہے۔ یہ دو نجی کمپنیوں کے درمیان کا معاہدہ ہے اس کا قومی خزانے سے کوئی تعلق نہیں۔ نیب کا بھی اس معاملے سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔
جب بھی مارچ کی بات جائے نیب کا نوٹس آجاتاہے،حکومت سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے: بلاول بھٹو
Feb 13, 2020 | 13:32