لاہور (کامرس رپورٹر) ہفتے کے دوران کھانے پینے اور روزمرہ استعمال کی 24 اشیاء کی قیمتوں میں 33 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ غریبوں کے لیے مہنگائی میں اضافے کی اوسط شرح 10 فیصد سے تجاوز کر گئی۔ پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے کے دوران آٹے، چینی، چکن، انڈوں، گھی، کوکنگ آئل، چاول، دال چنا، دال مونگ، دال مسور، دال ماش، خشک دودھ، مٹن، سرخ مرچ، چائے سمیت کھانے پینے اور روز مرہ استعمال کی 51 بنیادی اشیاء میں سے 24 کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا جبکہ صرف 7 اشیاء کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ ہفتے کے دوران چکن کی فی کلو اوسط قیمت میں ساڑھے گیارہ روپے، کیلوں کی فی درجن قیمت میں 3 روپے 64 پیسے، انڈوں کی فی درجن قیمت میں 6 روپے 80 پیسے، چینی کی فی کلو قیمت میں 3 روپے 37 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 24 روپے اور گھی کا ایک کلو کا پیکٹ 3 روپے 52 پیسے مہنگا ہو گیا۔ رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے 37 بنیادی اشیاء گزشتہ سال کے مقابلے 139 فیصد تک مہنگی ہو چکی ہیں۔ ہفت روزہ بنیاد پر مہنگائی کی اوسط شرح صفر اعشاریہ آٹھ ایک فیصد اضافے سے 9.2 فیصد ہو گئی تاہم خوراک زیادہ مہنگی ہونے کی وجہ سے ماہانہ 23 ہزار روپے تک آمدنی والوں کے لیے مہنگائی کی اوسط شرح 10.3 فیصد تک پہنچ گئی۔ جبکہ ماہانہ 44 ہزار روپے تک آمدنی والوں کے لیے مہنگائی کی اوسط شرح 10 فیصد رہی۔دریں اثناء اسلام آباد سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 8.18 فیصد اضافہ ہوا۔ دسمبر میں سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 11.40 فیصد اضافہ ہوا۔ مالی سال کے پہلے 6 ماہ کیمیکلز شعبے کی پیداوار میں 10.68 فیصد‘ فرٹیلائزر سیکٹر 7.40 فیصد‘ آٹو موبائل سیکٹر 11.23 فیصد اضافہ ہوا۔ دسمبر میں سالانہ بنیاد پر آٹو موبائل سیکٹر کی پیداوار میں 43.91 فیصد اضافہ کیا گیا۔ جولائی تا دسمبر آئرن اور سٹیل کی پیداوار میں 10.16فیصد ‘ الیکٹرانکس 20.87 فیصد ‘ چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار میں 42.85 فیصد‘ انجینئرنگ مصنوعات کی پیداوار میں 31.36 فیصد‘ لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں 60.13 فیصد کمی ہوئی۔