سعودی طالبہ نے "اسمارٹ ونڈوز" کے ذریعے گرین انرجی پیدا کرنے کا طریقہ دریافت کر لیا

سعودی عرب میں ایک 17 سالہ طالبہ جوری غازی السعدون نے 'اسمارٹ ونڈوز' کے ذریعے گرین انرجی پیدا کرنے کا طریقہ ایجاد کیا ہے۔ جوری مشرقی صوبے کے علاقے ظہران میں بارہویں جماعت کی طالبہ ہیں۔ جوری کے دریافت کیے گئے طریقے کا مقصد سرخ شعاؤں کو جذب کرنا ہے تا کہ عمارت کے اندر درجہ حرارت کم کیا جا سکے اور سورج کے استعمال کے ذریعے گرین انرجی پیدا کی جا سکے۔

جوری نے سال 21-2020 کے The National Olympiad for Scientific Creativity میں شرکت کی تھی۔ وہ مقابلے میں دوسرے مرحلے تک پہنچ گئی تھیں۔

اپنی ایجاد کے حوالے سے دیے گئے انٹریو میں جوری نے بتایا کہ " ان کی ایجاد کردہ کھڑکی ریڈ اور انفرا ریڈ شعاؤں کو جذب کرتی ہے۔ اسی طرح یہ کھڑکی سورج کی روشنی کا استعمال کرتے ہوئے بجلی پیدا کرتی ہے۔ یہ قبال تجدید گرین انرجی ہے"۔

جوری کے مطابق مملکت کے اکثر علاقوں میں پھیلی ہوئی بیرونی شیشوں والی عمارتوں کا منفی پہلو یہ ہے کہ ان کے اندر درجہ حرارت بڑھا ہوا ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ایئرکنڈیشننگ مشینوں کا استعمال بڑے پیمانے پر اور غیر ماحول دوست توانائی کی صورت میں ہوتا ہے۔

جوری نے واضح کیا کہ ان کے ایجاد کردہ طریقے سے 2×3 میٹر حجم کی کھڑکی کے ذریعے سردیوں میں 356 واٹ اور گرمیوں میں 432 واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

سعودی طالبہ کے مطابق آنے والے عرصے میں اس تحقیق پر مزید کام ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن