انیسویں صدی کی انقلابی ایجاد ریڈیو کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

ٹی وی، کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی آمد کے بعد آج بھی دُنیا کے کروڑوں افراد کے زیرِ استعمال ریڈیو کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جبکہ 19ویں صدی عیسوی میں نوعِ انسانیت کیلئے ریڈیو بھی ایک حیرت انگیز ایجاد سمجھی جاتی تھی۔ اقوامِ متحدہ کے زیر اہتمام ہر سال 13 فروری کو عالمی ریڈیو ڈے منایا جاتا ہے۔ آج ریڈیو کی ایجاد کو 111 برس مکمل ہوچکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2012ء میں ریڈیو ڈے منانے کے فیصلے کو نافذ کیا جس کے بعد یہ دن منایا جانے لگا۔دلچسپ طور پر آج بھی ریڈیو ابلاغِ عامہ کے مؤثر ترین ذرائع میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ قدیم دور میں ریڈیو کا سائز بڑا ہوا کرتا تھا جس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تبدیلی آئی اور آج صورتحال یہ ہے کہ ریڈیو موبائل فونز میں شامل کرلیا گیا۔موجودہ دور میں ریڈیو کے صارفین اپنے موبائل پر صرف ایک ہینڈز فری لگا کر اپنی پسند کا چینل سن سکتے ہیں جہاں فلمی گیتوں سے لے کر تازہ ترین خبروں تک ہر من پسند نشریات دستیاب ہے۔ اکثر لوگ خبریں سننے کیلئے بھی ریڈیو کا استعمال پسند کرتے ہیں۔حیرت انگیز طور پر پاکستان سمیت دُنیا بھر میں ٹی وی تقریباً ہر انسان کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ جس کی آمد کے بعد ریڈیو کی اہمیت وقت کے ساتھ ساتھ کم ضرور ہوئی، تاہم وقت نے ثابت کیا کہ بے شمار لوگ آج بھی ٹی وی دیکھنے کی بجائے ریڈیو سننا پسند کرتے ہیں۔عالمی ادارے اقوامِ متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 44 ہزار ریڈیو اسٹیشنز اپنے 5 ارب سامعین کیلئے آج بھی 24 گھنٹے نشریات پیش کر رہے ہیں جو دنیا کی مجموعی آبادی کے تقریباً 70 فیصد عوام کے زیرِ استعمال ہے۔ ریڈیو کا استعمال کم ہونے کی بجائے بڑھ رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن