آرٹس کونسل کراچی کے زیر اہتمام الحمرا میںپاکستان لٹریچر فیسٹیول اختتام پذیر

لاہور(کلچرل رپورٹر ) پاکستان لٹریچر فیسٹیول کے آخری روز آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے امجد اسلام امجد کی یاد میں منعقد تعزیتی ریفرنس میں ماحول میں اس وقت افسردگی طاری ہو گئی جب معروف شاعرہ عنبرین حسیب عنبر امجد اسلام امجد کے ساتھ 2009 کے بھارت کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے رو پڑیں۔ عنبرین حسیب عنبر گفتگو کے دوران بار بار روتی رہی اور کہا کہ میں پروگرام تو روز کرتی ہوں لیکن امجد اسلام امجد کیلئے تھا۔الحمراء آرٹس کونسل میں 3 روزہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول 2023 کے آخری روز ساتویں سیشن ’’سرائیکی زبان و ادب، امکانات وجحانات‘‘ کا انعقاد کیاگیا جس میں حفیظ خان، ارشاد امین اور محمد مصطفی نے اظہارِ خیال کیا جبکہ نظامت کے فرائض شاکر حسین شاکر نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ اس موقع پر حفیظ خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مادری زبان کے خاتمے کی وجہ آج کل کی ماں ہے کیونکہ وہ اپنے بچوں سے اپنی زبان میں بات نہیں کرتی۔ اس کی بڑی وجہ انہیں خود ہی اپنی زبان نہیں آتی۔ ہمیں مادری زبان پر توجہ دینا ہوگی ۔محمد مصطفی نے کہاکہ ہماری مادری زبان کبھی مر نہیں سکتی کیونکہ یہ مٹی میں اْگتی ہے۔آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی نے الحمرا آرٹس کونسل کے ہال 2 میں پاکستان لٹریچر فیسٹیول کیلئے سیشن "State of Economy in Pakistan & Way Forward" کا انعقاد کیا جس میں نظامت کے فرائض ڈاکٹر اقدس افضل نے انجام دیئے ۔سلمان شاہ نے معیشت کے بنیادی بحران، ’’بوم اینڈ بسٹ‘‘، نظام کی خرابی اور ہماری سیاست کی غیر متوقع اور عدم استحکام پر گفتگو کی۔ظفر مسعود نے مزید بتایا کہ کس طرح ہماری ترقی کا عمل سست ہے کیونکہ غربت کا خاتمہ نہیں ہے۔ الحمرا ء آرٹس کونسل میں جاری 3 روزہ فیسٹیول کے تیسرے روز آٹھویں سیشن’’ ظفرعلی سپرمیٹ’’کا انعقاد ہال 1میں کیا گیا۔اجلاس کی نظامت یاسرحسین نے کی۔علی ظفر نے سیشن میں یوتھ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک کریٹیو آرٹسٹ ہوں اور مجھے اپنا مستقبل بچپن سے نظر آرہا تھا۔ہم سب میں اچھائی یا برائی ہوتی ہے یہی ہم سب کی خوبصورتی ہے۔شائقین کی پر زور فرمائش پر علی ظفر نے اپنا ایک گانا بھی گنگنایا۔3 روزہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول 2023 کے تیسرے روز کا آغاز ’’نئی شاعری نئے امکانات‘‘ سے کیاگیا، جس میں یاسمین حمید، نجیب جمال، فاطمہ حسن، جواز جعفری اور اورنگزیب نیازی نے موضوع سے متعلق گفتگو کی جبکہ تقریب کی نظامت شکیل جاذب نے کی۔

ای پیپر دی نیشن