اسلام آباد(آئی این پی)سرمایہ کاری کے ایک سرکردہ ماہر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو عالمی رجحانات کو مدنظر رکھتے ہوئے مارکیٹ پر مبنی نقطہ نظر پر عمل کرنے اور غیر ملکی تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔سابق چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف نے کہا کہ پاکستان کو کوویڈ کے بعد بحالی کے دور ہر سطح پر بڑی غیر یقینی صورتحال اور مالیاتی استحکام کے اتنے زیادہ چیلنجز کا سامنا ہے۔ ملک کو 2 بنیادی مسائل کا سامنا ہے ،۔ہماری پیداواری صلاحیت کم ہے اور مسابقت نہیں ہے۔ مزید برآں، کمزور پالیسیوں اور صنعت کو پیش کی جانے والی پیچیدہ ترغیبات کی وجہ سے برآمدات انتہائی کم ہیں۔ حکومت کو ایسے سرمایہ کاروں کیلئے خصوصی مراعات دینے کی ضرورت ہے جو برآمدات کو سرپلس کرنے کیلئے ٹیکنالوجی اور صنعت کو لا کر مارکیٹ میں مسابقت کو بڑھاسکیں۔جب مقامی صنعتوں میں تکنیکی اپ گریڈیشن ہونے کی صورت مین غیر ملکی سرمایہ کاری ملک میں آئے گی ۔ اس سے مقامی لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے کیونکہ اس وقت تک نہ صرف سی پیک سے متعلق صنعتیں بلکہ دیگر شعبے بھی ملک میں اقتصادی سرگرمیوں میں حصہ ڈالنے کے لیے سرگرم ہوں گے۔بی او آئی کے سابق چیئرمین نے کہا کہ حکومت کو سی پیک منصوبوں میں سرمایہ کاری کے بڑے منافع کے بارے میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔
غیر ملکی تجارت کو فروغ دینے کیلئے مارکیٹ پر مبنی نقطہ نظر کی ضرورت ہے:ہارون شریف
Feb 13, 2023