اسلام آباد( نمائندہ نوائے وقت) سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ ڈاکٹر سہیل تھہیم کی عدالت میں زیر سماعت فراڈ مقدمہ میں سابق وفاقی وزیر فوادچودھری پر فردجرم عائد کرنے کی کاروائی موخر، درخواست ضمانت ہر فیصلہ آج سنایاجائے گا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران فوادچودھری کوعدالت پیش نہ کیاجاسکا، جبکہ حبا فواد اپنے وکیل قیصر امام کے ہمراہ عدالت پیش ہوئیں اور موقف اختیار کیاگیا کہ 2021 کی بات ہے، فوادچودھری پر پچاس لاکھ روپے لینے کا الزام ہے،الزام کے مطابق مدعی نے پیسے دیے اور بدلے میں فواد نے نوکری کا کہا،فوادچودھری کے خلاف درج کرنے والے مدعی کو کبھی نہیں دیکھا،عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ فوادچودھری کے کیس میں تو مدعی تو خود پھنستے ہیں،وکیل نے کہاکہ ایسے مقدمات متعدد سیاستدانوں کے خلاف درج کیے گئیہیں،مدعی نے الزام لگایاکہ پیسے واپس مانگنے پر فوادچودھری نے دھمکی دی،مدعی کے مطابق غیرقانونی اقدامات کے لیے فواد کو پیسے دیے تھے،ایک عام آدمی نے اٹھ کر کہہ دیاکہ 50 لاکھ روپے فوادچودھری کو دیے تھے، مدعی مقدمہ کا کوئی مالی ریکارڈ عدالت کے سامنے نہیں آیا،دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج سنایاجائے گا، جبکہ عدالت نے فردجرم عائد کرنے کی کاروائی17 فروری تک کیلئے موخر کردی۔
فراڈ مقدمہ،فو ادچودھری پر فردجرم عائد کرنے کی کاروائی موخر ضمانت پرفیصلہ آج سنایاجائے گا
Feb 13, 2024