سراج الحق امارت سے مستعفیٰ، جہانگیر ترین، پرویز خٹک نے سیاست چھوڑ دی

لاہور+ کراچی+ پشاور (خبر نگار+خصوصی نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عام انتخابات میں ناکامی پر جماعت اسلامی کی امارت سے استعفیٰ دے دیا۔ ایک بیان میں سراج الحق نے کہا کہ کوشش اور محنت کے باوجود انتخابات میں مطلوبہ کامیابی نہیں دلاسکا، انتخابات میں ناکامی کو قبول کرتے ہوئے بطور امیر جماعت اسلامی استعفٰی دیتا ہوں۔ ترجمان جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے شوریٰ کا اجلاس 17 فروری کو منصورہ میں طلب کر لیا ہے۔ ترجمان کے مطابق شوریٰ اجلاس میں سراج الحق کے استعفے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ دوسری طرف جہانگیر ترین نے ’’ایکس‘‘ پر کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے استحکام پاکستان پارٹی کے اراکین کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ جن لوگوں نے انتخابات میں حمایت کی ان کا شکریہ اور کامیابی پر اپنے مخالفین کو مبارک باد دی ہے۔ استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبد العلیم خان نے پارٹی کے چیئرمین جہانگیر ترین کے پارٹی عہدے سے مستعفی اور سیاست چھوڑنے کے فیصلے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ عبدالعلیم خان کا کہنا تھاکہ جہانگیر ترین کے فیصلے سے دلی طورپر دکھ ہوا ہے، اس میں کوئی شک نہیں وہ اعلیٰ پائے کے پروفیشنل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر خان ترین کو بطور چھوٹا بھائی اور صدر آئی پی پی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وہ ہمیشہ آئی پی پی اور ہم سب کے سرپرست اعلیٰ رہیں گے۔ تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے بھی عارضی طور پر سیاست سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ سیاست چھوڑ رہا ہوں نہ ہی اپنی پارٹی کا عہدہ چھوڑں گا، کچھ وقت کیلئے آرام کرنا چاہتا ہوں۔ امیر جماعت اسلامی کراچی اور نو منتخب رکن سندھ اسمبلی حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  پی ایس 129 کی اپنی جیتی ہوئی نشست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ مجھے خیرات میں یہ سیٹ دے رہے ہیں۔ اس حلقے سے مجھ سے زیادہ ووٹ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سیف کو ملے اور میں اتنا ظرف رکھتا ہوں کہ اس سیٹ کو نہیں رکھوں گا۔ اسی لیے پی ایس 129 کی سیٹ واپس کرتا ہوں۔

ای پیپر دی نیشن