اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ مقبول بٹ شہید مزاحمتی تحریک کی علامت تھے جنہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، وہ جرات مند اور دیانت دار انسان تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی اجتماعی مقصد کے لئے وقف کردی، آزمائشوں اور مصائب سے گزرے اور آخر کار دیرینہ نظریات کے حصول کے لئے اپنی زندگی قربان کردی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقبول بٹ کے 40 ویں یوم شہادت کے موقع پر پناہ گزین کیمپ مانکپیاں میں کوشر اسکول میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر قرآن خوانی اور خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ عظیم کشمیری حریت پسند رہنما کو 11 فروری 1984 کو نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں پھانسی پر لٹکایا گیا تھا کیونکہ انہوں نے کشمیر کی آزادی کی تحریک میں کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاشسٹ بھارتی حکام نے چار دہائیاں گزرنے کے باوجود کشمیری رہنما کی میت ان کے ورثا کے حوالے نہیں کی جنہیں بدنام زمانہ جیل کے احاطے میں دفن کیا گیا تھا۔ مشعال ملک نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں کو نہ جینے کا حق دیا گیا ہے اور نہ ہی مرنے کا۔