واشنگٹن(نمائندہ خصوصی) ماضی میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کا منصوبہ بنانے والے ملعون امریکی پادری ٹیری جونز نے نئے شیطانی منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 20مارچ کو شام 6بجے اپنے چرچ کے اندر قرآن پاک پر مقدمہ چلائے گا۔ بد بخت پادری نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردانہ کارروائیوں کا ذمہ دار قرآن ہے۔اس نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو چیلنج کیا کہ وہ آئیں اور اپنی مقدس کتاب کا دفاع کرلیں۔ انہوں نے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے ہیں قرآن امن کا درس دیتا ہے اور ان کا مذہب امن کا مذہب ہے تو اپنا نمائندہ نامز د کریں جو اس روز قرآن کا دفاع کرے۔ اس نے قرآن پاک کے بارے میں نازیبا زبان بھی استعمال کی۔ اس نے کہا کہ تیس عیسائیوں اور مسلمانوں پر مشتمل جیوری قرآن کے بارے میں فیصلہ دے گی۔ ملعون ٹیری جونز نے کہا کہ قرآن کو سزا دینے کے تین طریقے ہیں اسے جلا دیاجائے، ڈبو دیاجائے،پھاڑ پھینکا جائے یا فائرنگ سکواڈ کے سپرد کردیاجائے۔اس نے کہا کہ اگرچہ اس نے قرآن جلانے کے منصوبے سے دستبرداری کا اعلان کردیا تھا مگر وہ قرآن پر مقدمہ چلانے کے اعلان پر ہرصورت عمل کرے گا۔دریں اثناءاسلامک سوسائٹی آف سنٹرل فلوریڈ کے امام محمد مُسری نے کہا ہے کہ بدبخت ٹیری جونز کے منصوبے سے تشدد کو ہوا ملے گی۔انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ ٹیری کے اس شرمناک منصوبے کو زیادہ اجاگر کرے۔ انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کے نام نہاد نظریے کی امریکہ کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی اور اسے دنیا بھر میں امریکہ کا امیج مجروح ہوگا۔