چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس غلام ربانی اور جسٹس خلیل الرحمان رمدے پر مشتمل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ٹیکنو انرجی کمپنی کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی نے دو سال قبل بجلی فراہم کرنے کے لئے پلانٹ کی تنصیب کےلیے اٹھہتر کروڑ روپے وصول کیے تھے۔ تاہم ابھی تک پلانٹ لگا ہے نہ ہی بجلی فراہم کی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے ٹیکنو انرجی کمپنی کی انتظامیہ کو حکم دیا کہ ایک دن کے اندر یہ رقم واپس جمع کروا کرعدالت کو آگاہ کیا جائے۔عدالت نے مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔