دو طرفہ تجارت بڑھانے کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط اسلام آباد میں پاکستان اورایران کے مشترکہ تجارتی کمشن کے چھٹے اجلاس کے اختتام پر کئے گئے۔ وفاقی وزیرتجارت مخدوم امین فہیم اوران کے ایرانی ہم منصب مہدی غضنفری نے معاہدے پر دستخط کئے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امین فہیم نے کہا کہ دونوں ممالک نے تجارتی معاہدے کے تناظرمیں چھ سو مزید مزید اشیاء کو تجارتی فہرست میں شامل کرنے پراتفاق کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر کے تجارتی حجم میں سالانہ پچیس فیصد کی شرح سے اضافہ کیا جائے گا۔
دوسری طرف مہدی غضنفری کا کہنا تھا کہ دو تجارت کے فروغ کے لئے نجی شعبے کو آگے آنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے راستے وسط ایشیائی ریاستوں، ترکی اوریورپ تک تجارت کے لئے مواصلات، کسٹمزاوربنکنگ سیکٹرکو مربوط بنایا جائے گا۔
بعد میں ایرانی وزیرتجارت مہدی غضنفری نے
وزیراعظم سے ملاقات کی۔ یوسف رضا گیلانی کاکہناتھا کہ پاکستان اور ایران کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے باہمی تجارت میں اضافہ کرنا ہو گا اور اس مقصد کے لیے فوری طور پر روڈ میپ تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔
دوسری طرف مہدی غضنفری کا کہنا تھا کہ دو تجارت کے فروغ کے لئے نجی شعبے کو آگے آنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے راستے وسط ایشیائی ریاستوں، ترکی اوریورپ تک تجارت کے لئے مواصلات، کسٹمزاوربنکنگ سیکٹرکو مربوط بنایا جائے گا۔
بعد میں ایرانی وزیرتجارت مہدی غضنفری نے
وزیراعظم سے ملاقات کی۔ یوسف رضا گیلانی کاکہناتھا کہ پاکستان اور ایران کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے باہمی تجارت میں اضافہ کرنا ہو گا اور اس مقصد کے لیے فوری طور پر روڈ میپ تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔