”سیلاب“ وزیر اعلیٰ کا فوری خریداری کی آڑ میں اضافی اخراجات کی منظوری دینے سے انکار

لاہور (معین اظہر سے) سیلاب زدگان کے نام پر مختلف صوبائی محکموں کے اعلیٰ افسران کی طرف سے فوری خریداری کی آڑ میں اضافی اخراجات کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے ان کی منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ مختص کردہ فنڈز سے زائد رقم خرچ کرنے پر متعلقہ افسر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سیکرٹری بلدیات خضر حیات نے کیس منظوری کے لئے بھجوایا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سیکرٹری بلدیات پنجاب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ایک رپورٹ بھجوائی تھی جس میں کہا تھا کہ سیلاب کے فوری بعد حکومت پنجاب نے سیلابی علاقوں سے پانی نکالنے کے لئے 200 ڈی واٹرنگ سیٹ خرید لئے لیکن بعدازاں ٹی ایم اے راجن پور نے ڈی واٹرنگ پمپ کے ساتھ 1500 میٹر نئے اضافی پائپ خریدنے کا بھی کہا۔ پنجاب فنانشل رولز کے تحت اگر ایک لاکھ روپے سے زیادہ کی سرکاری ادارے میں خریداری کی جائے گی تو اس ٹینڈر کو شائع کروانا ضروری ہے لیکن اس وقت ایمرجنسی تھی اس لئے ایک لاکھ 22 ہزار کے خریدے گئے پائپ کی منظوری نہ لی گئی‘ اب رولز میں نرمی کر کے وزیر اعلیٰ پنجاب اس کی منظوری دے دیں جس پر سیکرٹری خزانہ نے کیس کی منظوری دیتے ہوئے اسے حتمی منظوری کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھجوایا تھا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس پر اعتراضات لگائے کہ پی پی آر اے رولز کے مطابق سنگل ٹینڈر ایک ہی صورت میں دیا جا سکتا ہے جب کوئی ایمرجنسی ہو گی اور اس کا ریکارڈ رکھنا ہو گا۔ ایمرجنسی کا یہ مطلب نہیں کہ بغیر ریکارڈ چیز خرید لی جائے۔

ای پیپر دی نیشن