اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کے سلسلہ کو آگےبڑھاتےہوئے مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے اپوزیشن جماعتوں کےسربراہان کو آج ظہرانے پر مدعو کرلیا ہے۔ ظہرانے میں شرکت کیلئے مولانا فضل الرحمان، افتاب شیرپاؤ، سلیم سیف اللہ، محمود خان اچکزئی، میر حاصل خان بزنجو، ڈاکٹر عبدالمالک، پروفیسر خورشید اور دیگر کو دعوت دی گئی ہے۔ اس موقع پر اپوزیشن جماعتیں اپنا مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں گی۔ اس سےقبل قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کےچیمبر میں اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں چوہدری نثار علی خان، مولانا فضل الرحمن، آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور سلیم سیف اللہ موجود تھے۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ حکومت وزیر اعظم اور صدر کےحق میں قومی اسمبلی میں کسی بھی قسم کی کوئی قرارداد لائےگی تو اسکی مخالفت کی جائے گی۔ اجلاس کےبعد میڈیا سےگفتگو کرتےہوئےآفتاب شیرپاؤ نےبتایا کہ موجودہ حالات میں اپوزیشن جماعتوں نےملکر چلنےکی حکمت عملی اپنائی ہے۔ انھوں نےکہا کہ موجودہ حالات کا واحد حل حکومت کا خاتمہ اور شفاف انتخابات ہیں۔ ہم عدلیہ کی حمایت کرتےہیں اور حکومت کو سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔ مسلم لیگ ق ہم خیال کےسربراہ سلیم سیف اللہ نےکہا کہ کسی قرارداد کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔ ہم کسی بھی قرارداد کی حمایت نہیں کریں گے۔