چارسدہ (نوائے وقت نیوز) چارسدہ میں اے این پی کے سابق صوبائی وزیر بشیر خان عمر زئی کے قافلے پر بم حملہ کیا گیا جس میں بشیر خان سمیت 15 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق اے این پی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر بشیرخان عمر زئی قافلے کے ہمراہ چارسدہ کی مقامی عدالت میں پیشی کے بعد واپس گھر جارہے تھے۔ اس دوران عمر زئی کے علاقے شہید قلعے میں ان کے قافلے کے راستے میں نصب ریموٹ کنٹرول بم زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔ دھماکے میں بشیر خان عمر زئی،سابق تحصیل نائب ناظم ظفراللہ خان اور تین پولیس اہلکاروں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے۔ تمام زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کردیا گیا جہاں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ دوسری جانب اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے چار سدہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے قافلے کو بم سے نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔دریں اثناءتحریک طالبان پاکستان نے بشیر خان عمر زئی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ ترجمان کالعدم تحریک طالبان احسان اللہ احسان نے اپنے بیان میں کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کی تمام لیڈر شپ ہمارے نشانے پر ہے۔