کراچی(نوائے وقت نیوز)امریکی اخبار”واشنگٹن پوسٹ“ نے کہا ہے کہ پاکستان میں کسی بڑے کھیل کا آغاز ہوچکا ہے، واقعات ایک منصوبہ بندی سے تیار اسکرپٹ کے تحت کیے جا رہے ہیں، طاہر القادری آئین کی تبدیلی کیلئے غیر آئینی طریقے پر کیوں زور دے رہے ہیں، آخر اس جلدی کے پیچھے کیا راز ہے کہ وہ ملک کی سلامتی اور خودمختاری کےلئے اتنا بڑا رسک پیدا کرنے جا رہے ہیں، اس بات کوئی ضمانت نہیں کہ 14جنوری کے بعد حا لات پر سکون اور کنٹرول میں رہیں گے۔ تفصیلی تجزیے میں کہا گیا کہ بم دھماکوں،دہشت گردی،کرپشن اور سیاسی بے یقینی کی صورت حال سے دوچار پاکستان تاریخ کے سب سے اہم ترین سماجی ارتقاء کی جانب گامزن ہے۔ گیارہ سال کی مشرف کی آمریت کے بعد 2008کے انتخابات معاشی اور امن وامان کی صورت حال میں استحکام نہ لا سکے اور حالات ہر گزرتے سال کے ساتھ بد سے بدتر ہوتے گئے۔ پاکستانی سیاست میں نئی سازشی نظریات نے اس وقت سر اٹھایا جب طاہر القادری اپنی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد پاکستان لوٹے ، ایم کیو ایم نے بھی ان کے لانگ مارچ کا حصہ بننے کا اعلان کیا تھا۔ ایک طرف پاک فوج نے 2012-13 ءکی گرین بک میں داخلی سلامتی کو سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے، اس کے ساتھ ہی لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ سے پاک فوج کے دوجوانوں کی شہادت اور بھارت کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کسی بھی ذی شعور کے دماغ میں یہ سوالات پیدا ہوسکتے ہیں کہ یہ تمام واقعات کا اچانک پیدا ہونا کوئی وجہ رکھتا ہے۔اس وقت دہری شہریت کے حامل طاہر القادری کا اچانک سامنے آنا،جس کی پاکستان میں کوئی انتخابی نمائندگی بھی نہیں، نظام کو تبدیل کرنے کے لئے لانگ مارچ کے لئے لوگوں میں ہیجان پیدا کرنا،جب بم دھماکوں کی لہر نے قوم کو سکتے میں ڈال دیا ہے پھر اس بات کوئی ضمانت نہیں کہ 14جنوری سے حا لات پر سکون اور کنٹرول میں رہیں گے۔سوال پید اہوتا ہے کہ جب حکومت کی مدت کے خاتمے میں صرف دو ماہ رہ گئے ہیں، طاہر القادری انتہائی رسک کی سرگرمی کے لئے انتہائی مایوسی کی حد تک سرگرم کیوں ہیں،وہ انتخابات کا انتظار کیوں نہیں کر سکتے۔ اخبار لکھتا ہے کہ طاہر القادری کے مو¿ثر مذہبی رہنما ہونے میں کوئی شک نہیں،وہ ان بھٹکے ہوئے لوگوں کی رہنمائی کیلئے قدم اٹھانے سے کیوں ہچکچاتے ہیں جو مسلسل فرقہ وارانہ بنیادوں پر لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار رہے ہیں، فوجیوں، سیا ستدانوں، ،خواتین او ربچیوں سمیت معصوم شہریوں کو قتل کرر ہے ہیں۔وہ صر ف آئین کی تبدیلی کیلئے غیر آئینی طریقے پر کیوں زور دے رہے ہیں۔آخر کار وہ کس کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔اخبار کے مطابق ایسی سیاست کی مہم چلانے کے لئے اتنے بھاری فنڈز کہاں سے حاصل کر رہے ہیں۔