لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد ؒ کی یاد میں جماعت اسلامی لاہور اور انجمن شہریان لاہور کے زیر اہتمام الحمرا کمپلیکس قذافی سٹیڈیم میں منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے قاضی حسین احمدؒ کی ملک و ملت اور عالم اسلام کے لیے گرانقدر خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور موجودہ ملکی صورتحال میں ا نکی کمی کو شدت سے محسوس کیا گیا۔ مقررین میں لیاقت بلوچ ، پروفیسر ساجد میر ، پیر اعجاز ہاشمی ، پروفیسر محمد اسلم صدیقی ، مجیب الرحمن شامی ،نذر الرحمن رانا ، حافظ کاظم رضا ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، میاں مقصود احمد ، قاضی حسین احمد ؒ کی صاحبزادی محترمہ سمیحہ راحیل قاضی ، بیٹے آصف لقمان قاضی ، ڈاکٹر ذکر اللہ مجاہد اور محمد انور گوندل شامل تھے۔ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ قومی مسائل کے حل میں موجودہ حکومت ناکام ہو چکی ہے ، ملک کو موجودہ بحرانوں سے نجات دلانے کے لیے مذہبی قیادت کو متحد ہونا پڑے گا، قاضی حسین احمدؒ قومی مسائل کے حل کے لیے عمر بھر کوشاں رہے ۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی پاکستان کو بابرکت اسلامی انقلاب سے ہمکنار کرنے کی جدوجہد میں گزار دی ۔ ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل قاضی حسین احمدؒ کی اسی جدوجہدکا ثمر تھے ۔ فوجی ڈکٹیٹر کو بھاگنے کا موقع نہ دیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ بلاشبہ عالم اسلام میں آج قاضی حسین احمد کے قد کاٹھ کی کوئی شخصیت نظر نہیں آتی ۔ انہوں نے کہاکہ اتحاد امت ان کا ورد اور لوگوں کو اکٹھا کرنا ان کا مشن تھا ۔ ساجد میر نے کہاکہ قاضی حسین احمد جماعت اسلامی کے ہی امیر نہیں ، بلکہ امیر امت تھے ، ان کے انتقال پر پوری ملت اسلامیہ غم میں ڈوب گئی ۔ قاضی حسین احمد عالمی اسلامی تحریکوں کے محبوب لیڈر تھے۔مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ قومی یکجہتی اور ملی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں ان حالات میں قاضی حسین احمد کی ضرورت شدت سے محسوس ہوتی ہے ۔پیر اعجازہاشمی نے کہاکہ قاضی حسین احمد کی پوری زندگی غلامان مصطفے ٰ کو متحد کرنے میں گزری ، وہ امت میں اختلافات پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے اور مضطرب رہتے تھے۔ میاں مقصود احمد نے کہاکہ قاضی حسین احمد کے دل میں جو کچھ ہوتا تھا ، وہی چہرے اور زبان پر ہوتاتھا وہ تصنع اور ریاکاری سے یکسر پاک تھے۔ آصف لقمان قاضی نے کہاکہ قاضی حسین احمد صرف ہمارے ہی نہیں پوری قوم کے قاضی صاحب تھے ان کے انتقال سے پوری قوم باپ جیسے شفیق قائد سے محروم ہو گئی ہے ۔ سمیحہ راحیل قاضی نے کہاکہ میرے آغا جان عورتوں اور بچوں سے بھی بے پناہ محبت کرتے تھے ۔ وہ قوم کی ہر بیٹی کو دکھوں اور غموں سے نجات دلانا چاہتے تھے ۔