سری لنکا نے دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کو ہرا دیا یوں تو متحدہ عرب امارات میں جاری ٹیسٹ سیریز میں ابھی تک ٹاس پر ہی ہار جیت یا پھر فارمنس کا انحصار ہو رہا ہے کیونکہ جو ٹیم ٹاس جیتتی ہے دوسری ٹیم کو پہلے کھیلنے کی دعوت دیتی ہے۔ متحدہ عرب امارات کی وکٹوں پر چونکہ زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی جاتی نہ ہی ٹیسٹ کرکٹ ہوتی ہے اس لئے صرف ٹیسٹ کیلئے سال میں ایک دو مرتبہ وکٹ بنائی جاتی ہیں اور وکٹ بناتے وقت وکٹ پر پانی لگانا لازمی ہوتا ہے صرف پانی لگانے سے ہی وکٹ تیار ہوتی ہے اور پہلے کھیلنے والی ٹیم کو نمی کا سامنا رہتا ہے اور پہلے دن بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو تیز بالروں کے سوئینگ با¶نسروں کا ڈر رنز بنانے نہیں دیتا ایک دن کے بعد پھر وکٹ سوکھ جاتی ہے اور بیٹنگ کیلئے سازگار ہو جاتی ہے۔ سری لنکا پہلے کھیلا 204 رنز پر آ¶ٹ ہو گیا اور پاکستان پہلے کھیلا 165 رنز پر آ¶ٹ ہو گیا اور اس 165 رنز کا کم سکور پاکستان کی شکست کا سبب بنا۔ پھر بھی حالات کچھ بھی ہوں پاکستانی بیٹسمینوں نے اچھی پرفارمنس نہیں دی۔ خاص کر محمد حفیظ، اسد شفیق اور سعید اجمل کو تیسرے ٹیسٹ میں تبدیل کرنا چاہئے اظہر علی، شان مسعود اور عبدالرحمن کا حق ہے کہ وہ ان لولے لنگڑوں کی جگہ لے لیں۔
پاکستان کو تیسرے ٹیسٹ میں تین تبدیلیاں ضرور کرنی چاہئیں
Jan 13, 2014