پی ایچ ایف اکیڈمیاں مالی بحران سے بند ہوئیں تو بہت نقصان ہو گا: سابق اولمپیئنز کوچز کھلاڑیوں کا اظہار خیال

 لاہور( سپورٹس رپورٹر ) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیراہتمام چلنے والی پی ایچ ایف اکیڈمیز مالی بحران کی وجہ سے بند ہوئیں تو قومی کھیل کو نا تلافی نقصان پہنچے گا جس کا خمیازہ اگلے کئی سال تک پاکستان کو بھگتنا پڑے گا۔ سابق اولمپینز اور اکیڈمیز میں کھیلنے والے کھلاڑیوں اور کوچز نے اکیڈمیز کے لیے فنڈز نہ ملنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے اپیل کی کو وہ قومی کھیل کو اپنے  پائوں پر کھڑا رکھنے اسے زوال سے بچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر فنڈز جاری کرئے۔ سابق اولمپیئن دانش کلیم نے کہا کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں قائم اکیڈمیز پر گزشتہ چار پانچ سال میں بڑی محنت  کی گئی ہے ان اکیڈمیز میں پاکستان کے مستقبل کے سٹار کھلاڑی موجود ہیں جنہیں ہر گز ضائع نہیں ہونا چاہیے۔  پی ایچ ایف لاہور اکیڈمی کے کوچ رانا ظہیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل یہی نوجوان کھلاڑی ہیں جن پر پاکستان ہاکی فڈریشن نے بڑا سرمایہ خرچ کیا ہے ۔ سابق صدر پی ایچ ایف قاسم ضیاء اور سیکرٹری محمد آصف نے چار سال پہلے جو اقدام شروع کیا تھا کہ اس کے نتائج اگلے ایک دوسال میں ملنے والے تھے لیکن پی ایچ ایف کے مالی بحران کی وجہ سے اکیڈمیز کا مستقبل تاریخ ہونے لگا ہے جس پر حکومت کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ لاہور اکیڈمی کے کوچ مجاہد افضل کا کہنا تھا کہ مالی بحران کے باوجود نوجوان کھلاڑی اکیڈمیز میں تربیت کے لیے آرہے ہیں۔ کوچز کو گزشتہ پانچ ماہ سے کوئی معاوضہ نہیں ملا ہے اس کے باوجود ملک کے تمام اکیڈمیز میں ٹریننگ پروگرام جاری ہے۔ کوچ ندیم اقبال  کا کہنا تھا کہ ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے امید ہے کہ حکومت اس کی ترقی  اور روشن مستقبل  کے لیے فنڈز جاری کردے گی۔ ایچ سن سکولز کی خاتون  کو مل کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیراہتمام چلنے والی اکیڈمیز  کو بند نہیں ہونا چاہیے کیونکہ کلبز کے خاتمے کے بعد ہاکی کے نئے ٹیلنٹ کا واحد ذریعہ اکیڈمیز ہی رہ گئی  ہیں جہاں نوجوان کھلاڑیوں کو کوالیفائنڈ کوچز کی زیرنگرانی تربیت دی جارہی ہے۔  پی ایچ ایف لاہور اکیڈمی میں زیر تربیت کھلاڑیوں اسامہ، محمد زبییا، صہیب اور ذیشان نے مالی بحران کے باعث اکیڈمیز کا مستقبل تاریک ہونے کی خبروں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ  حکومت پاکستان سے اپیل  کی ہے کہ وہ اکیڈ میز  کو بند ہونے سے بچائیں تاکہ  قومی کیھل کا مستقبل روشن رہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...