اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی/خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات ہماری اولےن ترجےح ہے جب کہ تحرےک طالبان کی قیادت حکومت سے مذاکرات کرنے سے مکمل انکارکر رہی ہے۔ مذاکرات کا جواب گولی سے دےنے والے گروپوں سے ہماری جنگ ہو گی وہ جہاں بھی ہوں گے ان کا تعاقب کےا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کا معاملہ حساس مرحلے میں داخل ہے اس پر ابھی کھل کر بات نہےں کی جا سکتی مناسب وقت پر بات کی جائے گی۔ انہوں نے قبائلی علاقوں میں فوجی کارروائی سے دہشت گردی کے خاتمے کا تاثر مستردکرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے مذاکرات بہت حساس مرحلے میں ہیں اور بہتر نتائج کی امید رکھنی چاہےے، فضل اللہ اگر حکومت سے مذاکرات سے انکار کر رہے ہیں ایک غیر ملکی طاقت مذاکراتی عمل کو ناکام بنانے کیلئے ڈرون حملے کررہی ہے، ہم مذاکرات آئین کے دائرہ کار اور پاکستان کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ہی کرینگے، عدالت آتے ہوئے پرویز مشرف کی طبیعت واقعی خراب ہوئی تھی، گاڑی کا رخ تبدیل ہونے کا سب سے پہلے مجھے علم ہوا، پولیس نے پولی کلینک ، پمز اور الشفاءہسپتال لے جانے کی تجویز دی تھی، مشرف کے سکیورٹی سٹاف نے اے ایف آئی سی لے جانے کا فیصلہ کیا، سعودی وزیر خارجہ نے ایک ملاقات میں پرویز مشرف سے متعلق معلومات توحاصل کےں مگر حکومتی قیادت سے ملاقاتوں میں مشرف کا نام تک نہیں لیا، پہلی دفعہ چیئرمین نادرا کا تقرر شفاف طریقے سے کیا جائے گا بورڈ آف ڈائریکٹر بدھ کو قائم مقام چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دے گا۔ سےنئر صحافےوں سے غےر رسمی بات چیت کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں فوجی کارروائی سے دہشت گردی ختم ہونے کا تاثر درست نہیں اسلام میں فلاح و نیکی کا راستہ گولی نہیں امن ہے، ہمیں اب پاکستان کی سرزمین کو آگ و خون کی ہولی سے پاک کرنا ہے طالبان کے ساتھ بات چیت کا فیصلہ سیاسی قیادت نے آل پارٹیزکانفرنس کے دوران کیا تھا۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات یا ان کے خلاف آپریشن کرنا اہداف ہیں، ہمیں تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے پر تنقید کا بھی سامنا ہے تاہم امن کیلئے مذاکرات آج بھی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس پالیسی پر قائم رہیں گے، تاہم طالبان سے مذاکرات آئین کے دائرہ کار اور پاکستان کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ہی کرینگے، جو گروپس مذاکرات کرنا چاہیں گے ہم ان سے بات چیت کرینگے۔ بیرونی طاقتوں نے اپنے مقاصد کیلئے خطے کو نہ ختم ہونے والی جنگ کی طرف دھکیل ہے ان حملوں کا مقصد امن اور مصالحت کے عمل کو نقصان پہنچانا ہے۔ ہم نظر نہ آنے والے دشمن سے برسرپیکار ہیں یہ افراد کسی ایک جگہ پرموجود نہیں۔ اس وقت مختلف گروپوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خصوصی عدالت میں پیشی کےلئے آتے ہوئے سابق صدرپرویز مشرف کی طبیعت واقعی خراب ہوئی تھی ان کی عدالت کے بجائے اے ایف آئی سی روانگی کا علم اسی وقت ہوگیا تھا جس وقت ان کی طبعیت خراب ہوئی اس وقت کرنل ریٹائر ڈ الیاس اور اسلام آباد پولیس کا ایک ایس پی بھی ان کے ساتھ تھا۔ واقعہ کی اطلاع پولیس کے اعلیٰ حکام کو بھی دی گئی جنہوں نے پولی کلینک ، پمز اور الشفاءہسپتال لے جانے کی تجویز دی اور روٹ لگانے کا کہا لیکن پرویز مشرف کے سکیورٹی سٹاف نے انہیں عسکری ادارہ امراض قلب (اے ایف آئی سی) لے جانے کا فیصلہ کیا۔ عدالت کی ہدایت اور ایف آئی اے کی سفارش پر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے صہبا مشرف نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی تھی جو وزارت داخلہ نے منظور نہیں کی۔ انگوٹھوں کی تصدیق کرنے والی نادرا کی کمیٹی الیکشن کمشن کے ساتھ کام جاری رکھے گی۔ نادرا کے حسابات کی جانچ پڑتال کیلئے آڈٹ کیا جارہا ہے ۔ گزشتہ پانچ سال میں نادرا میں ہونے والی پانچ ہزار بھرتیوں کا کارکردگی کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا۔ چودھری اسلم پر حملے کے معاملے کی زیادہ تشہیر نہیں چاہتا حملہ آور کئی سال سے کراچی میں مقیم تھے۔ طالبان ایسی قوت ہیں جن سے مذاکرات بھی مشکل ہیں اور آپریشن بھی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی پالیسی منظوری کے لئے جلد کابینہ میں پیش کی جائیگی۔ نادرا میں 5 سال میں بھرتی کئے گئے 8 ہزار ملازمین کی کارکردگی چیک کرائیں گے۔ مسلم لیگ ن نے نادرا سے کوئی کام نہیں لیا۔ اسلام آباد میں 98 ہزار غیر قانونی طور پر مقیم افراد کا پتہ چلایا ہے۔ شہری علاقوں میں 51 ہزار ملازمین کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔ طالبان کے جو گروپ مذاکرات کی پیشکش کا جواب دینگے ہم پوری سنجیدگی اور ذمہ داری سے ان کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں پائی جانے والی 5 سالہ سردمہری ختم ہو گئی اب سعودی وزیر داخلہ بھی پاکستان آئیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ پولیس نے پرویز مشرف کو پمز، پولی کلینک یا شفا انٹرنیشنل لے جانے کی پیشکش کی تھی تاہم مشرف نے یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے اے ایف آئی سی جانے کو ترجیح دی۔ بیرونی طاقتوں نے اپنے مقاصد کے لئے خطے کو نہ ختم ہونے والی جنگ میں دھکیلا ہے ڈرون حملوں کا مقصد امن اور مصالحت کے عمل کو نقصان پہنچانا ہے۔ ہم نظر نہ آنے والے دشمن سے برسرپیکار ہیں۔ یہ افراد کسی ایک جگہ پر موجود نہیں۔ ہمیں اب پاکستان کی سرزمین کو آگ اور خون کی ہولی سے پاک کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے مختلف گروپ ہیں ان پر طاقت کا استعمال کرنا مشکل ہے۔ امن کیلئے مذاکرات حکومت کی پہلی ترجیح ہے، پالیسی پر قائم رہیں گے جو گروپس مذاکرات کرنا چاہیں گے ہم ان سے مذاکرات کرینگے، طالبان ایسی قوت ہیں جن سے مذاکرات بھی مشکل ہیں اور آپریشن بھی۔ اس وقت بھی طالبان کے مختلف گروپوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ پرویز مشرف کے اے ایف آئی سی جانے کے بعد وہاں فوج تعینات ہوئی۔ پرویز مشرف کی عدالت کی بجائے اے ایف آئی سی روانگی کا علم اسی وقت مجھے ہو گیا تھا جب رخ تبدیل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ فضل اللہ مذاکرات نہیں چاہتے تو غیرملکی طاقت بھی مذاکرات ناکام بنانے کیلئے ڈرون حملے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیرمقام پر حملے میں ان کے 6 محافظ شہید ہوئے ہیں۔ نادرا ملکی اثاثہ ہے، نیا چیئرمین میرٹ پر تعینات کیا جائے گا۔ نادرا کے حسابات کا غیرجانبدارانہ آڈٹ کرایا جائے گا۔ انگوٹھوں کے نشان کی تصدیق نادرا کی سابق کمیٹی کریگی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان کی ریاست دہشت گردوں کے آگے نہیں جھکے گی۔ سردار یوسف نے کہا کہ ریاست کو چیلنج کرنیوالوں سے مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں؟ جو بھی ریاست کی رٹ کو چیلنج کرے گا ان سے مذاکرات نہیں ہونگے۔ تمام مکاتب فکر کے علماء کی ایک کونسل بنائی جائیگی جو فرقہ واریت اور دہشت گردی کو ختم کرنے میں مدد کریگی۔
چودھری نثار