تہران (آن لائن) ایران کی مجلس شْوریٰ(پارلیمنٹ) کے اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں کی جبری نظربندی کے معاملے پر ایوان میں گرما گرم بحث کے بعد ارکان ایک دوسرے پر پل پڑے جس کے بعد ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ ایرانی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران اس وقت بدمزگی پیدا ہوئی جب آزاد رکن شوریٰ علی مطہری نے اپوزیشن رہنمائوں میر حسین موسوی اور مہدی کروبی کی جبری نظربندی کے خلاف احتجاج کیا۔ اس پر شدت پسند ارکان نے انہیں ٹوکا اور اپوزیشن رہنمائوں کی حمایت سے باز رہنے کی تاکید کی۔ علی مطہری کے ریمارکس پر شدت پسند ارکان نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں تقریر سے روکنے کی کوشش کی جس کے بعد اپوزیشن کے حامی بعض دوسرے ارکان بھی علی مطہری کی حمایت میں بول پڑے۔قدامت پسند ارکان نے علی مطہری کی تقریر کے رد عمل میں اپوزیشن کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ’معزز’ارکان پارلیمنٹ نے اپوزیشن کو ’منافق‘ قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مردہ باد کے نعرے لگائے۔ اس نعرے بازے کے ساتھ ہی کئی ارکان علی مطہری پر پل پڑے۔ انہوں نے مسٹر مطہری کو خاموش کرانے کی کوشش لیکن انہوں نے مزاحمت کے ساتھ اپنی تقریر بھی جاری رکھی۔ارکان میں کشیدگی بڑھنے کے بعد پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد حسن ابو ترابی نے کچھ دیر کے لیے اجلاس کی کارروائی روک دی۔