نئی دہلی (اے ایف پی) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے امریکہ کی واپسی کے بعد جنگ زدہ افغانستان کو مستحکم کرنے میں بھارت سے تعاون کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا دنیا جنوبی ایشیا کی بڑی طاقت کے قائدانہ کردار پر انحصار کر رہی ہے۔ نئی دہلی کے دورے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے بان کی مون نے کہا خطے کی سکیورٹی کے محاذ پر بھارت کو بڑا کردار ادا کرنا ہے۔ دنیا جنوبی ایشیا میں امن اور خوشحالی کے لئے بھارت کی طرف دیکھ رہی ہے۔ افغانستان اور پاکستان میں عدم استحکام صرف ان دو ملکوں کی ذمہ داری نہیں ہے۔ ان چیلنجز کو زیادہ وسیع مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔ سکیورٹی چیلنجز سے صرف طاقت کے ذریعے نہیں نمٹا جا سکتا۔ اس کے لئے بھارت کی جانب سے علاقائی تعاون کی بھی ضرورت ہے۔ واضح رہے بھارت افغانستان کی تعمیر نو کے لئے 2 ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے۔اب نیٹو کے جنگی مشن کے خاتمے کے بعد طالبان بغاوت کو روکنے کیلئے کابل کی لڑائی میں فوجی مدد سمیت بھارت سے مزید تعاون کی اپیل کی جا رہی ہے۔ تاہم افغانستان میں استحکام کے لئے کردار کا عزم ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ نئی دہلی وہاں ”پراکسی وار“ میں شریک ہو سکتا ہے۔ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس پاکستان اور بھارت نے اب تک نیوکلیئر نان پرولیفریشن ٹریٹی (این پی ٹی) پر دستخط نہیں کئے ہیں۔ بان کی مون نے بھارت کو ایٹمی ہتھیاروں سے دستبرداری کا خیال قبول کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا ایٹمی ہتھیاروں کے خطرے سے دوچار ہے۔ میری بھارت سے درخواست ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں سے دستبرداری سے یکجہتی کا اظہار کرے۔
بان کی مون
بان کی مون
بھارت افغانستان میں سکیورٹی کیلئے قائدانہ کردار ادا کرے: بان کی مون
Jan 13, 2015