پاک امریکا مذاکرات کےبعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ فریقین نےپاکستان اورامریکہ کے درمیان شراکت داری کومضبوط بنانے کےعزم کی تجدید کی جوخطےکی سلامتی کےلئےضروری ہے۔ دونوں رہنماوں نےدونوں ممالک کے مابین ایک مضبوط اورمعاون شراکت داری کی سمت اور ویژن کا تعین اختیارکرنےمیں پاک امریکا اسٹرٹیجک تعلقات کی اہمیت کو مسلم قرار دیا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جان کیری نےدہشت گردی اورانتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی جانب سے شہری و مسلح افواج کے جوانوں کی شہادتوں پر خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے دہشت گردی کےخاتمہ کے لئے اختیار کئے گئے گہرے اورجامع اقدامات کی تعریف کی۔ امریکی سینیٹر نے پاکستان کی دہشتگردوں اورجرائم پیشہ عناصر کے تمام نیٹ ورک اورمحفوظ پناہ گاہیں تباہ کرنے کی یقین دہانیوں کوبھی خوش آمدید کہا۔مشترکہ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دوںوں رہنماوں نےاسٹرٹیجک مذاکرات کے تحت قائم کئے جانےوالےورکنگ گروپوں کےباہمی تعاون میں اضافہ ،مشترکہ مفادات بشمول پاکستان کی اقتصادی نمو،تجارت وتوانائی کے حوالے سے تعاون میں وسعت،علاقائی سلامتی،اعتدال اور انسداد انتہا پسندی و دہشت گردی کے حصول کے لئے پیش قدمی پر اطمینان کا اظہارکیا۔فریقین نے خزانہ واقتصادیات،دفاع، قانون کے نفاذو انسداد دہشت گردی،سلامتی،ایٹمی عدم پھیلاؤ اور توانائی پر قائم ورکنگ گروپوں کی کارکردگی پربھی نظرثانی کی۔ فریقین نے تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی پرورکنگ گروپ کا افتتاحی اجلاس دوہزارپندرہ میں طلب کرنےکےعزم کی تجدید کی۔ دونوں ممالک نےکیری لوگربرمین ایکٹ میں اجازت شدہ امداد کےتحت جاری آپریشنوں کی اہمیت کوبھی تسلیم کیا اور۔
امریکہ نےپاکستان کی تیزرفتاراقتصادی کارکردگی اورعالمی مالیاتی فنڈ سمیت دیگرمالیاتی ادروں کے تعاون سےحکومت کی اصلاحات کے ایجنڈا کو بھی سراہا۔