لاہور، کراچی (خبرنگار+ خصوصی نامہ نگار+ وقائع نگار+ نیوزایجنسیاں) پنجاب اور سندھ میں کامیاب ہونے والے بلدیاتی نمائندے کل حلف اٹھائیں گے، الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، نومنتخب بلدیاتی نمائندوں سے ریٹرننگ افسران کل صبح گیارہ بجے اپنے دفاتر میں حلف لیں گے، اس سلسلہ میں ٹائون ہال لاہور میں گزشتہ روز ایڈمنسٹریٹر ضلعی حکومت لاہور کے نمائندے میاں وحید الزماں اور الیکشن کمیشن کے نمائندے شبیر رضوی کی صدارت میں اجلاس ہوا، اجلاس میں نومنتخب نمائندوں کے حلف اٹھانے کے تمام معاملات کو طے کرلیا گیا۔ پنجاب حکومت نے لاہور میٹروپولٹین کارپوریشن میں ڈپٹی میئرز، کسان و محنت کش اور ٹیکنو کریٹس کی نشستوں کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے، ڈپٹی میئرز کی تعداد 9سے بڑھا کر 13، ٹیکنو کریٹس کی نشستوں کی تعداد 3 سے بڑھا کر 10 اور کسان، محنت کشوں کی تعداد 5سے بڑھا کر 10کردی ہے، خواتین کی مخصوص نشستیں 25، اقلیت 10اور بوتھ کی نشستوں کی تعداد 2ہی رہے گی، اسی طرح میٹرو پولٹین کارپوریشن میں ممبران کی کل تعداد 331 ہو گئی ہے، جس میں 274 براہ راست منتخب چیئرمین یونین کونسل اور 57مخصوص نشستوں پر آنے والے ممبران ہوں گے، پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس 2016ء جاری کردیا گیا ہے، محکمہ بلدیات کی طرف سے گزشتہ روز جاری نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت پنجاب اب میٹروپولٹین کارپوریشن لاہور کے زونز کی تعداد کا بھی فیصلہ کر سکے گی، لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن میونسپل کارپوریشنوں کے زونز کا فیصلہ بھی کیا جائے گا، علاوہ ازیں ضلع کونسلوں میں کسان اور محنت کشوں کی مخصوص نشستوں کا فیصلہ ضلع کونسلوں کی یونین کونسلوں کی تعداد پر ہوگا۔ ضلع کونسلوں میں بھی کم ازکم 2 اور زیادہ سے زیادہ 10 ٹیکنو کریٹس نشستوں کا فیصلہ بھی ان ضلع کونسلوں کی یونین کونسلوں کی تعداد پر ہوگا، ضلع کونسلوں، میونسپل کارپوریشنوں میں میئر اور چیئرمین کی عدم موجودگی میں ڈپٹی میئر اور وائس چیئرمین اجلاس کی صدارت کریں گے، 10 لاکھ کی آبادی والی ضلع کونسلوں میں دو وائس چیئرمین ہوں گے۔ الیکشن کمیشن سندھ نے بھی بلدیاتی نمائندوں کی حلف برداری کی حتمی تاریخ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق نو منتخب نمائندے 14 جنوری کو حلف اٹھائیں گے جس کے بعد خواتین، غیرمسلموں، نوجوانوں اور مزدور یا کسان کی مخصوص نشستوں پر انتخابات کا انعقاد ہوگا۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے سندھ لوکل گورنمنٹ (تیسرا ترمیمی آرڈیننس) 2016 پر دستخط کر دئیے ہیں۔ اس آرڈیننس کے اطلاق سے مخصوص بلدیاتی نشستوں پر انتخاب کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوگئی ہیں۔ اس آرڈیننس کے فوری اطلاق سے مقامی حکومتوں کے نظام کی تیز ترین تکمیل میں مدد ملے گی۔