لاہور (اپنے نامہ نگار سے+ نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر ) ضلعی انتظامیہ لاہور نے کلمہ چوک میں احتجاج کرنے والے نابینا افراد کا 2 روز سے جاری دھرنا زبردستی ختم کرا دیا۔ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار نابینا افراد کو زبردستی گاڑیوں میں بٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔ کئی نابینا مظاہرین نے ساتھیوں کے لے جانے پر پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔ نابینا افراد کا دھرنا ختم ہونے کے بعد علاقے میں ٹریفک کی روانی بہتر ہو گئی۔ قبل ازیں نابینا افراد نے اپنے مطالبات کے حق میں دوسرے روز بھی کلمہ چوک پر احتجاج کیا جس کی وجہ سے میٹرو بس سروس گھنٹوں تک متاثر رہی۔ مظاہرین نے میٹروبس سروس کے روٹ پر احتجاج کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں وہاں سے ہٹانا چاہا جس پر وہاں دھکم پیل ہوگئی جس سے بس سروس کی آمدورفت متاثر ہوئی تاہم بعد میں پولیس نے نابینا افراد کو روٹ سے ہٹا کرسروس بحال کر دی۔ نابینا افراد کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ان کے مطالبات پورے کرنے کے حوالے سے چھوٹے وعدے کرتی ہے جب تک وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ان سے براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے وہ اپنا دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے انتظامیہ کو نابینا افراد کے ساتھ اچھے طریقے سے پیش آنے اور ان کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ادھر پنجاب حکومت کے ترجمان سید زعیم حسین قادری نے کہا حکومت نابینا افراد پر کسی قسم کی طاقت کے استعمال کا سوچ بھی نہیں سکتی، انہیں چاہئے کہ حکومت پر اعتبار کریں اور کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں، نابینا افراد کے مسائل کو مکمل طورپر حل کرنا حکومت کی ذ مہ داری ہے اور انہیں ملازمتوں کے حصول کے لئے پراسیس کو مکمل کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں، احتجاج سے لاہور کے شہریوں کو تکلیف ہونے پر معافی مانگتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے بتایا کہ نابینا افراد کیلئے کل 3435 ملازمتوں کی فراہمی کا کوٹہ مختص کیا گیا تھاجن میں سے 1718 آسامیاں پر کی جا چکی ہیں جبکہ باقی ملازمتوں پر بھرتیاں کرنے کیلئے 1800 آسامیوں کا اشتہار اخبار میں دے دیا گیا ہے۔
انتظامیہ نے نابینا افراد کا دھرنا زبردستی ختم کرا دیا‘ سادہ لباس والے گاڑیوں میں لے گئے
Jan 13, 2016