::پانامہ کیس: وزیراعظم خود عدالت آ کر تمام کنفیوژن دور کر سکتے ہیں:سراج الحق

اسلام آباد (این این آئی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پانامہ کیس وزیراعظم کی ذات یا سیاسی جماعتوں تک محدود نہیں ہے، اس کیس کے فیصلہ پر پاکستان کے مستقبل کا انحصار ہے، پانامہ کیس کا جتنی کم مدت میں فیصلہ ہو جائے قوم کے لئے اتنا ہی بہتر ہے، وزیراعظم خود عدالت میں آ کر تمام سوالات اور کنفیوژن کو دور کر سکتے ہیں، ہم کرپشن کے خلاف عدالتوں کے اندر بھی اپنے دلائل کے ساتھ ہیں اور عوام کو بھی آگاہ کر رہے ہیں جو بھی اپنی ناجائز دولت کو چھپانے کی خواہش رکھتا ہے اس کے لئے پانامہ ایک بہترین جگہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر پانامہ لیکس کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے وکیل کمزور کیس لڑ رہے ہیں، حکومت لفاظی کے پیچھے چھپنا چاہتی ہے، آج کے دلائل سن کر اس بات کی اشد ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ وزیراعظم میاں نوازشریف خود عدالت میں آئیں، وہ خود تمام سوالات اور کنفیوژن کو دور کر سکتے ہیں۔ ان کا وکیل نہیں کر سکتا۔ اس کیس کے فیصلہ پر پاکستان کے مستقبل اور پاکستان کے 20 کروڑ عوام کا انحصار ہے۔ اب تک وہ کلیئر نہیں کر سکے کہ جو مل انہوں نے لگائی ہے ان کے لئے پیسہ کہاں سے آیا؟یہ بھی نہیں بتا سکے کہ لندن میں جو جائیدادیں ہیں ان کے لئے پیسہ کہاں سے آیا اور ان کے بچوں کے نام پانامہ لیکس میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں نہ کسی نے استعفیٰ دیا نہ پارٹی کے اندر کسی نے کسی کا احتساب کیا اور نہ ہی کوئی ایسا راستہ اختیار کیا جس سے ان کی شرمندگی ظاہر ہو، میں سمجھتا ہوں کیس کا فیصلہ جتنی کم مدت میںہو جائے قوم کے لئے اتنا ہی بہتر ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ لوگ پانامہ میں اس لئے پیسہ رکھتے ہیں کہ دنیا بھر میں چھپانے کی جگہ پانامہ ہی ہے جو بھی اپنی ناجائز دولت کو چھپانے کی خواہش رکھتا ہے ان کے لئے پانامہ ایک بہترین جگہ ہے۔

سراج الحق

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...