اسمبلی کارروائی سے ”ٹریکٹر ٹرالی“ کے الفاظ حذف کرنے کے بعد قانونی حیثیت بتائی جائے: ہائی کورٹ

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر شیریں مزاری کو ایوان میں ٹریکٹر ٹرالی کہنے پر وفاقی وزیر خواجہ آصف کے خلاف کیس کی سماعت 14 فروری تک ملتوی کر دی ہے۔ عدالت عالیہ کے ڈویژن بنچ نے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری کے وکیل سے استفسار کیا کہ پارلیمنٹ میں سائلہ کے ساتھ بدتمیزی کس زمرے میں آتی ہے؟ کیا یہ کریمنل ایکٹ ہے یا کچھ اور ہے؟ فاضل بنچ نے انہیں ہدایت کی کہ اگر یہ کریمنل ایکٹ ہے تو آئندہ سماعت پر آئین پاکستان کی روشنی میں عدالت کی معاونت کریں اور بتایا جائے کہ قومی اسمبلی کی کارروائی سے ”ٹریکٹر ٹرالی“ کے الفاظ حذف کرنے کے بعد ان کی کیا قانونی حیثیت رہ جاتی ہے؟ دوران سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ اسلام ہمیں خواتین کا احترام سکھاتا ہے، ڈاکٹر شیریں مزاری رکن قومی اسمبلی بھی ہیں اس لئے ہم ان کا زیادہ احترام کرتے ہیں، کسی بھی خاتون کا کیس ہو ہم اسے عزت و احترام سے سننے کے بعد فیصلہ کرتے ہیں۔

ٹرالی کیس

ای پیپر دی نیشن