ججز نظر بندی کیس: وطن واپس آنا چاہتا ہوں، فول پروف سکیورٹی دی جائے: مشرف، عدالت نے درخواست منظور کرلی

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو ججز نظربندی کیس میں 9 فروری کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ اگر پرویز مشرف 9 فروری کو پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دیا جائے گا جبکہ عدالت نے وطن واپسی پر پرویز مشرف کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کی استدعا منظور کر لی ہے۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو سکیورٹی یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔ پرویز مشرف کی جانب سے  ایک درخواست دائر کی گئی جس میں کہا گیا وہ وطن واپس آنا چاہتے ہیں اس لئے انہیں فول پروف سکیورٹی دینے کے انتظامات کئے جائیں۔ عدالت نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اسے منظور کر لیا۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ اورآئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا۔ پرویز مشرف کی واپسی پر ہر صورت میں ان کی فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت میں موجود پراسیکیوٹر کا کہنا تھا وزارت داخلہ اس حوالے سے پہلے ہی عدالت میں ایک رپورٹ جمع کروا چکی ہے کہ پرویز مشرف جب بھی وطن واپس آنا چاہیں گے یا عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہیں گے تو ان کو فول پروف سکیورٹی دی جائے گی۔ عدالت نے 9 فروری تک پرویز مشرف کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے اور کہا کہ اگر مشرف عدالت میں پیش نہ ہوئے تو پھر انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔ اس کے بعد ان کی جائیداد کی ضبطگی کی کارروائی بھی شروع کی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن