حکومت نے خواجہ حمید الدین سیالوی کو راضی کر لیا‘ کانفرنس ملتوی ہونے پر چہ میگوئیاں

ساہیوال/ سرگودھا (نامہ نگار+ محمد شفیق چودھری+ نوائے وقت رپورٹ) خواجہ حمید الدین سیالوی کی جانب سے لاہور میں ختم نبوت کانفرنس ملکی حالات کے پیش نظر مؤخر کئے جانے پر سیاسی حلقوں نے سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ خواجہ حمید الدین سیالوی کی جانب سے موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر ختم نبوتؐ کانفرنس جوکہ آج ہونا تھی ملتوی ہونے کے اعلان کے بعد سیال شریف اور حلقہ این اے 68 میں یہ چہ میگوئیاں ہورہی ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پیر حمید الدین سیالوی ہمارے بزرگ ہیں۔ انہیں ختم نبوتؐ کانفرنس سے پہلے منالیں گے۔ اب چونکہ انہوں نے کانفرنس ملتوی کرنے کا اعلان کیا تو کیا (ن) لیگ نے پیر حمیدالدین سیالوی کو راضی کرلیا ہے۔ تاہم حمیدالدین سیالوی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جلد اعلان کیا جائیگا۔ حمیدالدین سیالوی جلد اہم اعلان کرینگے۔ جہاں تک (ن) لیگ کی جانب سے راضی کرنے کا تعلق ہے‘ ہماری کسی سے ناراضگی نہیں ہے۔ ہماری کانفرنس ختم نبوتؐ کے مسئلہ پر ہے جس کا اعلان جلد کیا جائیگا۔ دوسری طرف پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے سرگودھا میں مستعفی ایم پی اے نظام الدین سیالوی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد جہانگیر ترین نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ قصور واقعے میں اہل خانہ کے قریبی لوگ ملوث ہیں۔ پی ٹی آئی نے پیرحمیدالدین سیالوی کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ مثال خان کیس میں 58 گرفتار ملزمان پر کیس چل رہے ہیں۔ ڈی آئی خان میں لڑکی کی بے حرمتی کے تمام ملزمان بھی گرفتار ہیں۔ ماڈل ٹائون واقعہ کی طرح سانحہ قصور کی رپورٹ بھی چھپائی جا رہی ہے۔ ختم نبوت کے معاملے پر جو تحریک چلی اس میں سیالوی صاحب کے ساتھ ہیں۔ نظام الدین سیالوی نے کہا جہانگیر ترین سے ملاقات سیاست سے ہٹ کر تھی۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ ملک کو پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور پنجاب پولیس میں سیاسی بنیادوں پر مجرموں کو بھرتی کیا گیا ہے۔ مستعفی رکن اسمبلی صاحبزادہ غلام نظام الدین سیالوی نے کہا کہ حلقہ این اے 68 کو ہرگز مخالفین کیلئے خالی نہیں چھوڑیں گے اور حکمران لیگ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ داتا دربار دھرنا ملکی حالات کے پیش نظر ملتوی کیا گیا ہے۔ قبل ازیں جہانگیر ترین نے پیر آف سیال شریف صاحبزادہ محمد حمیدالدین سیالوی سے بھی ملاقات کی اور عمران خان کا پیغام پہنچایا۔ جہانگیر ترین ملاقات کیلئے مقررہ وقت سے تین گھنٹے لیٹ پہنچے۔ تحریک انصاف کی ضلعی قیادت اور سابقہ ٹکٹ ہولڈرز نذیر سوبھی‘ اصغر لاڑی‘ افتخار گوندل اور ظفر قریشی کو اندر جانے سے روک دیا گیا۔ صاحبزادہ قاسم سیالوی کے گارڈز نے تحریک انصاف کی مقامی قیادت اور میڈیا کے افراد کے ساتھ انتہائی بدتمیزی اور غیر شائستگی کا رویہ اختیار کیا۔ میڈیا نے احتجاج کرتے ہوئے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا‘ تاہم صاحبزادہ غلام نظام الدین سیالوی نے ذاتی طورپر معذرت کی اور میڈیا کے افراد کو اندر لے گئے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...