سپریم کورٹ نے پی سی او ججز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر دی

اسلام آباد (آئی این پی+ صباح نیوز) سپریم کورٹ نے پی سی او ججز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر تے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ 10 سے 11 سال پرانا ہوچکا ہے، یہ ججز اب اپنے عہدوں پر نہیں رہے اس لئے عدالت توہین عدالت کی کارروائی نہیں کررہی۔ جمعہ کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی خصوصی لارجر بنچ نے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز کے خلاف توہین عدالت کی 14 درخواستوں کی سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ افتخار حسین چوہدری کا انتقال ہوگیا ہے اور یہ معاملہ بھی 10 سے 11 سال پرانا ہوچکا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ توہین عدالت کا معاملہ عدالت اور مدعا علیہان کے درمیان ہوتا ہے اور یہ ججز اب اپنے عہدوں پر نہیں رہے اس لئے عدالت توہین عدالت کی کارروائی نہیں کررہی اور اس حوالے سے نوٹس واپس لے رہی ہے۔ کچھ ججوں نے پہلے ہی معافی مانگ لی تھی۔ واضح رہے کہ 2007 ء میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں 3 نومبر 2007 ء کو پی سی او نافذ کیا گیا تھا جس کے تحت کئی ججز نے حلف اٹھایا تھا۔ بعد ازاں پرویز مشرف کے اقدامات کو سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیا تھا اور پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز کے خلاف عدالتی احکامات کی حکمِ عدولی کے تحت کارروائی شروع کی گئی تھی جس میں کچھ ججز نے غیر مشروط معافی بھی مانگی تھی۔

ای پیپر دی نیشن