لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس)) سابق ہاکی اولمپئنز نے موجودہ ہاکی فیڈریشن کے کے معاملات پر کڑی تنقید، چیئرمین نیب کو فوری طور پر نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔ سابق اولمپئنز منظور جونیئر ، خالد بشیر ، سلیم ناظم ، خواجہ جنید اور قومی ٹیم کے سابق منیجر کرنل محسن نے لاہور میں پریس کانفرنس کی۔ سابق کپتان منظور جونیئر کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ فیڈریشن کے معاملات پر جلد حقائق سامنے آئیں گے، پاکستان ہاکی میانی صاحب قبرستان میں پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ 35 سال میں ہاکی کی تباہی کے سب سے بڑے ذمہ دار اصلاح الدین صدیقی کو چیف سلیکٹر بنا دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ فیڈریشن نے ہاکی کی بہتری کے لئے کو ئی کام نہیں کیا۔ ہاکی فیڈریشن کا مقصد ہاکی کی بہتری نہیں بلکہ غیرملکی دورے ہیں۔ اﷲ کاشکر ہے کہ میں پاکستان ہاکی کے گند کا حصہ نہیں ہوں۔ ہاکی کو بچانے کی بجائے عہدے بچانے پر توجہ دی جارہی ہے۔ سابق اولمپئن خواجہ جنید کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دورے پر آنے والی ورلڈ الیون ہاکی ٹیم ویٹرن کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ پاکستان ہاکی ٹیم آسٹریلیا کے علاوہ کہیں نہیں جا رہی۔ اولمپئن کو جس عزت سے لایا جاتا ہے اْسی عزت کے ساتھ گھر بھیجا جائے۔ سابق اولمپئن خالد بشیر کا کہنا تھا کہ موجودہ فیڈریشن ہاکی کروانے نہیں بلکہ لوٹ مار کرنے کے لئے آئی ہے۔ پی ایچ ایف سیکرٹری موجودہ حالات کے تنہا ذمہ دار ہیں۔ ہم نے جنرل کونسل اجلاس میں کرپشن کے ثبوت دیئے تو صدر پی ایچ ایف نے ہمیں کہا کہ آپ پر کیس بن سکتا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کا آج بھی ایسوسی ایٹ سیکرٹری ہوں۔ شہباز سینئر پاکستان کی جیت پر خوش ہونے کی بجائے افسردہ ہوتے ہیں۔ سابق اولمپئن سلیم ناظم نے کہا کہ پی ایچ ایف جنرل کونسل اجلاس میں صرف 52 لوگ آئے جبکہ اجلاس پر 25 لاکھ روپے کاخرچہ ظاہر کیا گیا ہے۔ پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق منیجر کرنل محسن کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صرف ہاکی کی بہتری ہے۔ چیئرمین نیب نے ہاکی فیڈریشن کے معاملات پر نوٹس لیا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ فیڈریشن کے معاملات پر حقائق جلد سامنے آئیں گے۔