اسلام آباد(نا مہ نگار) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ معیاری، موثر ترین، سستی اور نئی تحقیق شدہ ادویات پاکستانی مریضوں کو باہم پہنچائی جا رہی ہیں، تاریخ میں پہلی بار2015ء ڈرگ پرائسنگ پالیسی متعارف کرائی جس میں ڈریپ کے صوابدیدی اختیارات اور سفارشی کلچر کا خاتمہ کیا گیا۔اس پالیسی کے تحت قیمتوں کا تعین خود کار نظام کے تحت ہوتا ہے، میرٹ اور شفافیت کے نظام کو فروغ دیا۔ وفاقی کابینہ نے 3 جنوری کو ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2015 کے تحت گزشتہ مالی سال مہنگائی کی شرح کے مطابق دوائوں کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی، مہنگائی کی شرح چونکہ 4.16 فیصد تھی اس لئے شیڈولڈ ڈرگز کی قیمتوں میں 2.08 فیصد اور نان شیڈولڈ ادویات کی قیمتوں میں2.91 فیصد کی منظوری دی گئی جو کہ ڈرگ پالیسی 2015ء کے عین مطابق ہے۔ ترجمان نے اس بات کی وضاحت کی کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔
ڈرگ پرائسنگ پالیسی میں ڈریپ کے صوابدیدی اختیارات اور سفارشی کلچر کا خاتمہ کردیا،ترجمان
Jan 13, 2018