شرم کی بات ہے ایف آئی آر کیلئے دھرنے، احتجاج کرنے پڑتے ہیں: سراج الحق

Jan 13, 2018

سیالکوٹ (نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ سانحہ قصور ہماری سوسائٹی پر بدنما داغ بن گیا اور زینب کی شہادت نے 20 کروڑ عوام کے ضمیروں کو جھنجھوڑا ہے اور یہ سانحہ ثابت کرتا ہے کہ پاکستان میں جنگل کا نظام ہے اور حکومتیں ناکام ہیں۔ معصوم زینب کی شہادت کے بعد حکومت نے خود قصور کو کربلا بنایا، احتجاج کرنے والے دو شہریوں کو شہید کیا، اگر شہری ڈپٹی کمشنر کے سامنے چلے جاتے تو کون سی قیامت آجاتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سابق ضلع ناظم سیالکوٹ و معروف ایکسپورٹر میاں محمد نعیم جاوید کے جواں سال بیٹے کے انتقال پر ان کے گھر کینٹ میں اظہار تعزیت کے بعد سابق رکن صوبائی اسمبلی ارشد محمود بگو کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا وزیر اعلیٰ رات کے اندھیرے میں 4:20پر زینب کے گھر تعزیت پر گئے کیا وہ دن کے وقت وہاں جا نہیں سکتے تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ پنجاب پولیس عوام کے جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہے اور یہاں عدالتیں بھی گونگے بہرے ہیں اور انصاف کے دروازے بند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل ٹاو¿ن سانحہ کے متعلق ہمارا مو¿قف بالکل واضح ہے، ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچنا چاہیے۔ باقی دھرنے احتجاج ہر سیاسی پارٹی کا اپنا فیصلہ ہے تاہم شرم کی بات کہ ایف آئی آر کے اندارج کےلئے لوگوں کو دھرنوں اور احتجاج پر مجبور کیا جاتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ ٹرمپ کے پاگل پن سے خود امریکی بھی تنگ آ چکے ہیں اور امریکہ میں یہ مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کا دماغی معائنہ کیا جائے۔ سراج الحق نے مزیدکہا کہ مسلک کی بنیاد پر تقسیم ہونے کی بجائے ایک وحدت کی ضرورت ہے۔
سراج الحق

مزیدخبریں