اسلام آباد (عترت جعفری) ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگ اپنی 374 برانچوں کے 70 لاکھ سے زائد کھاتہ داروں کے اکاؤنٹس کے ’’ڈیٹا‘‘ کی تصدیق کے بغیر ایک ’’موبائل ایپ‘‘ جزوی طور پر لانچ کیا ہے جس کے لئے پہلے ایک بین الاقوامی فرم کو ٹھیکہ دیا گیا اور بعدازاں مقامی کمپنیوں کا کنسورشیم بنا کر نئی کمپنی ایس ای سی پی کے پاس رجسٹر کرائی گئی ہے۔ اس ساری تیزی کے پس منظر میں پراسراریت کے موجود ہے۔ ’’فنانشیل انکلیوژن‘‘ کے عمل کے تحت بنا کوئی تیاری کے ’’آئی این جی او‘‘ کے زیراثر ’’موبائل ایپ‘‘ شروع کیا جا رہا ہے جس کے باعث صارفین تک غلط معلومات جائیں گی اور قانونی تنازعات پیدا ہوں گے۔ مختلف ذرائع اور ڈائریکٹوریٹ سے جمع کی جانے والی معلومات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ میں گزشتہ 4 سال سے انٹرنل آڈٹ مکمل طور پر نہیں کئے جا سکے ہیں کیونکہ افرادی قوت کی کمی سے 374 برانچز ہیں جہاں آٹو میشن کا عمل ابھی پوری طرح مکمل نہیں ہوا۔ 70 لاکھ صارفین میں سے کافی بڑی تعداد کے کھاتے کمپیوٹر پر نہیں چڑھ سکے۔ جو کھاتے کمپیوٹر پر لائے گئے ہیں ان کے اعداد و شمار کی تصدیق اور ’’ویلی ڈیشن‘‘ کا عمل بھی نہیں کیا گیا جس کے باعث ’’موبائل ایپ‘‘ سوائے تنازعات پیدا کرنے کے سوا کوئی نتیجہ پیدا نہیں کر سکے گا۔ نیشنل سیونگ کے 70 لاکھ صارفین کا ڈیٹا ’’موبائل ایپ‘‘ کی نئی کمپنی کے پاس جائے گا۔ اس سلسلے میں سکیورٹی کلیئرنس کا ایشو موجود رہے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ برانچز کو ہدایت کی گئی ہے وہ فوری طور پر ’’بیلنسنگ‘‘ کر کے دیں جو عملاً ناممکن کام ہے۔
پہلے ایک بین الاقوامی فرم کو ٹھیکہ دیا گیا‘ بعدازاں مقامی کمپنیوں کا کنسورشیم بنا کر نئی کمپنی رجسٹرکرا دی گئی
Jan 13, 2018