اسلام آباد، لاہور ( نمائندہ خصوصی، سپیشل رپورٹر) حکومت پانچ ماہ میں ہی ناکام ہو گئی، حکمران جھوٹ بولنے کے سوا کچھ نہیں کر رہے، خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے۔ان خےالات کا اظہار سابق وزےراعظم شاہد خاقان عباسی،سابق وزےر خزانہ مفتاح اسماعےل نے پرےس کانفرنس سے خطاب میں کےا۔ مرےم اورنگ زےب بھی اس موقع پر موجود تھےں۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ قومی معیشت کو سنگین خطرات لاحق ہیں، موجودہ حکومت میں قرضوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے،حکومت میں نہ اہلیت، نہ قابلیت اور نہ ہی محنت ہے، وزرا کو سمجھ نہیں، صرف الزامات لگاتے ہیں، چھ ماہ پہلے بھی گیس بحران کا حل بتایا تھا، بحران حل کرنا مشکل بات نہیں، فیصلے کرنا پڑتے ہیں، سوئی سدرن کے ایم ڈی کا بحران سے تعلق نہیں ہوتا، اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کے اندر اکٹھی ہے، اپوزیشن کا ایجنڈا حکومت کی نااہلی سامنے لانا ہے، ہمارا مقصد کسی کو گالی نکالنا نہیں ملک کی بہتری ہے۔ ای سی ایل کے معاملے کو کھلونا بنا لیا گیا، جس کو ڈرانا ہو اس کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا ہے جبکہ اپنے دوستوں کے نام کو نکال دیا جاتا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہماری حکومت میں کابینہ پانچ منٹ کے اندر فیصلہ کر دیتی تھی۔ نئے چیف جسٹس کے بارے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ججز سے توقعات لگانا مناسب بات نہیں ہوتی، ججز کا کام انصاف کرنا ہے، ہر جج سے انصاف کی توقع کریں گے انہوں نے کہا کہ د این آر او کا اختیار آمر کے پاس ہوتا ہے۔ نوازشریف نے185 پیشیاں بھگتیں ایسا شخص این آر او نہیں کرتا۔ حکمران عوام نے منتخب کئے ےا لائے گئے ،ےہ سوال بازار مےں کسی بچے سے درےافت کےا جائے جواب مل جائے گا،اب تک آئی اےم اےف سے پروگرام نہےں کر سکے۔ وزےراعظم جہانگےر ترےن اور اسد عمر کو کمرے مےں لے کر بےٹھ جائےں اور فےصلہ کرےں کہ کرنا کےا ہے۔ اےران پاکستان گےس لائن پابندےوں کا شکار ہے ،جب تک پابندےاں ہےں اس منصوبے پر عمل نہےں ہوسکتا،عوام کے مسائل حل کرنے کی بات حکومت مےں نظر نہےں آتی ہے۔ گروتھ5-8 فی صد سے گر کر تےن ےا چار فی صد پر آگئی ہے ، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پہلے چھ ماہ کے دوران8۔2 فیصد خسارہ ہوا، 2240 ارب قرضہ بڑھ چکا ہے، حکومت نوٹ چھاپنے پر مجبور ہو گئی ہے اوراکانومی کی گروتھ کم ہو گئی ہے، ہر سال 48 لاکھ آبادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ احسن اقبال نے کو ٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ ہم نے مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا ہوا ہے عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت ہمارے بائیں ہاتھ کا کام ہے طبی سہولیات نہ دینا جیل قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ادویات قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہیں عمران خان کی ایمانداری کا میک اپ اتر چکا حکومت آنے کے بعد سے 5 سے 7 لاکھ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اپنی باجی کے رنگے ہاتھوں چوری پکڑے جانے پر بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ فواد چودھری بتائیں عمران کے بچے کس ملک کے شہری ہیں اور کہاں کہاں ہیں۔ فواد چودھری علیمہ باجی کی چوری کا جواب دیں۔ حسن اور حسین جھوٹے الزامات کا جواب دے چکے ہیں۔
مسلم لیگ ن