لاہور(نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے سابق رکن اور لاہور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر خواجہ ندیم احمد کا کہنا ہے کہ اچھے بلے بازوں کی کمی قومی ٹیم کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ٹیسٹ ٹیم میں کریز پر ٹھہر کر کھیلنے والوں، وقت گذارنے والوں، حالات کو سمجھنے، اننگز تعمیر کرنے اور ٹیسٹ کرکٹ کے تقاضوں کو سمجھنے والے بلے بازوں کی کمی ہے۔ یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ کمی واضح طور پر محسوس کی جا رہی ہے۔ ہمارے کرکٹرز بھی محدود اوورز کی کرکٹ پر زیادہ توجہ دیتے اور دلچسپی لیتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ بھی ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کو اہمیت دیتا ہے ان حالات میں طویل دورانیے کی کرکٹ نظرانداز ہو رہی ہے اور اسکے نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں۔ سلیکشن کمیٹی بھی محدود اوورز میں پرفارم کرنیوالوں کو ترجیح دیتی ہے۔ ٹونٹی ٹونٹی پرفارمنس پر پلیئرز منتخب کر لیا جاتا ہے۔ ہمیں چار روزہ کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالوں کو بھی مناسب مواقع دینے کی ضرورت ہے۔ ہم قائداعظم ٹرافی میں رنز کرنیوالوں کو اہمیت دیں، انہیں مواقع دیں گے تو چار روزہ کرکٹ میں نوجوانوں کا شوق بڑھے گا۔ ہمیں کلب کرکٹ کی سطح سے ہی پلیئرز کو لمبے اوورز کی کرکٹ کھیلنے کی عادت ڈالنا ہو گی۔ کلب کرکٹ کی سطح پر ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کا زیادہ ہونا بھی بیٹنگ ٹیلنٹ پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ ہم نے اب بھی اس مسئلے پر توجہ نہ دی تو حالات زیادہ خراب ہونگے۔
اچھے بلے بازوں کی کمی قومی ٹیم کا سب سے بڑا مسئلہ ہے:خواجہ ندیم
Jan 13, 2019