اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی دارلحکومت کے ماڈل کالج فاربوائز ایچ ایٹ کے پرنسپل کی شاہ خرچیاں، قومی خزانے میں جمع ہونے والے دس لاکھ روپے طلبہ کوذاتی مال سمجھ کر معاف کردیے، طلبہ نے پرنسپل کے حق میںبینرز لگوادیے دوسری جانب قانونی ماہرین کا کہناہے کہ پرنسپل ذاتی حیثیت میں سرکاری طورپر نافذ جرمانہ معاف کرنے کا اختیارنہیںرکھتے ،حکام بالا اس معاملے کا نوٹس لیں۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہواہے کہ اسلام آباد ماڈل کالج فاربوائزپوسٹ گریجوایٹ ایچ ایٹ کے پرنسپل پروفیسر قاسم مسعودنے انٹرمیڈیٹ کے طلبہ پر عائد مختلف مد میں کیے گئے دس لاکھ روپے جرمانہ وصول کرنے کی بجائے معاف کردیاہے، اس شاہ خرچی اور غیر قانونی عمل پر طلبا میں توخوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہوں نے پرنسپل کی تحسین میں جگہ جگہ بینرز آویزاںکردیے ہیں لیکن قانونی طورپر پرنسپل کے پاس ایسے اختیارات ہی نہیںہیں کہ وہ ازخود اتنا بھاری جرمانہ معاف کرکے قومی خزانے کو لاکھوں روپے نقصان پہنچائے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبہ کے لیٹ آنے، فیسز میں تاخیر ، فیسیں جمع نہ ہونے اور چھٹی کرنے کی مد میں انٹرمیڈیٹ کلاسز کے طلبہ پر ایچ ایٹ کالج میں دس لاکھ روپے جرمانہ بنتا ہے جو کہ مبینہ طورپر پروفیسر قاسم مسعودنے معاف کردیاہے دوسری جانب وفاقی نظامت تعلیمات کے حکام بھی اس حوالے سے خاموش ہیں اور ذرائع کے مطابق وفاقی نظامت تعلیمات کے حکام کی پرنسپل صاحبان پر گرفت نہ ہونے اور روایتی کمزوری کے باعث پرنسپل حضرات من مانی کرتے ہیں جس سے تعلیمی نقصان تو پہلے ہی ہورہاتھا اب ادارے کو مالی نقصان بھی دھڑلے سے پہنچایا جارہاہے ۔