رحیم یارخان (احسان الحق سے، بیورو رپورٹ) فیڈرل ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن (ایف ڈی پی پی) کا طیارہ ٹڈی دل پر فضائی سپرے کے دوران گر کر تباہ، پائلٹ اور ائیرکرافٹ انجینئر حادثے میں شہید ۔ تفصیلات کے مطابق رحیم یارخان سے ملحقہ چولستان میں ٹڈی دل کے شدید حملے کے باعث ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر ایف ڈی پی پی نے چار روز قبل ضلع رحیم یارخان کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل پر فضائی سپرے کیا تھا تاہم گزشتہ روز صبح تقریباً:25 10 بجے ائیر کرافٹ ’’بیورسیسنا‘‘(AP-AMB)چولستان سے ملحقہ دیہات 215-Pاور213-P فضائی سپرے کر رہا تھا کہ اچانک گر کر تباہ ہو گیا جس سے جہاز کے کپتان شعیب ملک اورانجینئرفواد خالدبٹ جو کہ دونوں لاہور کے رہائشی تھے موقع پر ہی شہید ہوگئے، ذرائع کے مطابق جہاز گرنے کی طور پر کئی دیہاتی جائے حادثہ پر جمع ہو گئے تاہم جہاز گرتے ہی جہازکے پائلٹ اورانجینئر شہید ہو گئے۔ معلوم ہوا ہے کہ حادثے کے تقریباً ایک گھنٹے کے بعد ضلعی انتظامیہ کے اراکین اورریسکیو1122کے ریسکیورز موقع پر پہنچ گئے اور لمحہ بعد رینجرز نے بھی موقع پر پہنچ کر جائے حادثہ کو اپنے حصار میں لے لیا، ایف ڈی پی پی کے مقامی ملازمین نے نوائے وقت کو بتایا کہ راوں سال ضلع رحیم یارخان کے بیشتر حصوں کو پچھلے کافی عرصہ سے اپنی لپیٹ میں لیا ہوا تھا جس کئے باعث یہاں متعدد بار فضائی سپرے کئے گئے تھے اورچار روز قبل بھی ٹڈی دل کے غیر متوقع حملے کے باعث مختلف علاقوں میں فضائی سپرے شروع کیا گیا تھا جس کے دوران گزشتہ روز یہ الم ناک حادثہ پیش آیا انہوں نے بتایا کہ تباہ ہونے والے جہاز نے صبح 9:25 پر شیخ زید ائیر پورٹ سے اڑان بھری تھی اورصرف ایک گھنٹے بعد گر کر تباہ ہوگیا۔ ماہرین کے مطابق متاثرہ جہاز فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوگیا،، مزید معلوم ہوا ہے کہ شہید ہونے والے پائلٹ اورانجینئر کی لاشیں شیخ زید ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں جہاں ان لاشوں کو ضروری کاروائی کے بعد ان کے آبائی علاقے لاہور میں روانہ کیا جائے گا۔ رحیم یارخان سے بیورو رپورٹ کے مطابق مقامی دیہاتیوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گزشتہ روز شدید دھندکے باعث مذکورہ طیارہ چولستانی دیہاتوں میں فضائی سپرے کر رہا تھا اوراس وقت حدنظر انتہائی کم ہونے کے باعث مذکورہ طیارے کا ایک پر ایک اونچے ٹیلے سے ٹکرانے کے باعث اپنا توازن کھو بیٹھا اور تھوڑی دیر بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا۔ دریں اثناء چولستان میں ایف ڈی پی پی کے تباہ ہونے والے طیارے کے 45سال پرانے ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی پی پی فلک ناز نے کراچی سے فون پر نوائے وقت کو بتایا کہ مذکورہ طیارہ 1976ء میں خریدا گیا تھا تاہم وہ ان طیاروں کی سالانہ انسپکشن اورفٹنس بارے کچھ تسلی بخش جواب نہ دے سکے انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں فضائی سپرے کے لئے آخری بار سیسناطیارے 1976ء میں ہی خریدے گئے تھے اوران میں سے کئی طیارے اب قابل استعمال نہیں رہے تاہم رواں سال پاکستان کے مختلف علاقوں میں فصلوں پر ہونے والے ٹڈی دل حملے کے باعث دو طیارے ہنگامی بنیادوں پر فٹ کر کے اس مقصد کے لئے استعمال کئے جا رہے تھے۔وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا محکمہ زراعت اور پنجاب حکومت شہید پائلٹ فواد بٹ اور انجنیئر محمد شعیب کے خاندان کے ساتھ اس غم کی گھڑی میں برابر کے شریک ہیں اور ان کی مغفرت کے لئے دعاگو ہیں۔ یہ طیارہ ٹڈی دل کا سپرے کرنے کے لئے وفاقی حکومت سے لیا گیا تھا جس سے ٹڈی دل کے حملے پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا تھا۔ طیارہ سپرے کے دوران فنی خرابی کی وجہ سے گرا۔