مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے عرب ممالک میں 54 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں: رپورٹ

واشنگٹن(اے پی پی) امریکی قومی سلامتی سے متعلق غیر سرکاری ادارے امریکن سکیورٹی پراجیکٹ کی رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے عرب ممالک میں تقریباً 54 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔1991ء میں امریکہ اور بحرین کے درمیان باہمی معاہدے کے تحت سات ہزار امریکی فوجی یہاں تعینات کیے گئے۔امریکہ کی بحریہ بھی یہاں پر موجود ہے۔ امریکی نیوی کا پانچواں جنگی بیڑا بحرین میں عرصہ دراز سے تعینات ہے، جو خلیج عرب، خلیج عمان، بحیرہ احمر اور آبنائے ہرمز کے پانیوں میں گشت کرتا ہے۔امریکی بحریہ نے بحرین کی خلیفہ بن سلمان بندرگاہ پر نیول بیس قائم کر رکھی ہے، جس کی توسیع پر امریکہ اب تک 2 ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے۔ یہاں طیارہ بردار جنگی جہاز بھی لنگر انداز ہو سکتے ہیں۔کویت میں 13 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ یہ فوج 1991ء میں عراق کے کویت پر حملے کے بعد امریکہ اور کویت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کے بعد تعینات کی گئی۔یہاں کی علی السلیم ایئر بیس بھی امریکہ کے استعمال میں ہے، جسے سی 17 اور سی 130 کارگو طیاروں کی پروازوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔عراق میں لگ بھگ چھ ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ 2011ء کے بعد یوں تو امریکہ نے عراق میں مستقل فوجی اڈے ختم کر دیے تھے۔ لیکن، اب بھی عراق کے مغربی صوبے عنبر میں عین الاسد ایئر بیس امریکہ کے زیرِ استعمال ہے۔ امریکن سوسائٹی پراجیکٹ کی رپورٹ کے مطابق، اْردن میں تین ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔اْردن کا موافق سلطی ایئر بیس بھی امریکہ کے زیرِ استعمال ہے۔سعودی عرب میں بھی تین ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ امریکہ کے 2003ء میں عراق پر حملے کے بعد امریکہ نے ہزاروں فوجی سعودی عرب سے نکال لیے تھے۔متحدہ عرب امارات میں 5 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ متحدہ عرب امارات خطے میں امریکہ کا اہم حلیف سمجھا جاتا ہے۔متحدہ عرب امارات کی الجفرا ایئر بیس، جبل علی بندرگاہ اور فجیرہ نیول بیس پر بھی امریکی فوجی تعینات ہیں۔قطر میں 13 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ یہاں العدید کے مقام پر قائم فوجی اڈا مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔سعودی عرب سے 2003ء میں فوجی انخلا کے بعد بیشتر امریکی فوجیوں کو یہاں تعینات کر دیا گیا تھا۔امریکہ مشرقِ وسطیٰ میں داعش کے خلاف کارروائیوں کے لیے قطر کے فوجی اڈے کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔یوں تو حالیہ عرصے میں علاقائی تنازعات پر ترکی اور امریکہ کے تعلقات میں بھی تناؤ ہے، لیکن اس کے باوجود ترکی میں 2500 امریکی فوجی موجود ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...