کراچی(آئی این پی ) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کراچی میں نہ پینے کا پانی ملتا ہے اور نہ ٹرانسپورٹ کا نظام ہے، اس شہر کے مسائل کو حل کرنے کی طرف کوئی نہیں بڑھ رہا، نام نہاد جمہوری رہنما وزیراعظم بننے کے بعد کسی اور مسئلے کواہمیت نہیں دیتے، خدارا کرپشن ختم کرنے کا نعرہ بند کردو تاکہ غریب آدمی کم پیسوں میں اپنا کام کراسکے، آئین میں کی گئی اٹھارہویں ترمیم ہمارے کسی کام کی نہیں، ایسی اٹھارہویں ترمیم کا کیا کرنا جس کے ہوتے ہوئے بھی اختیارات نہیں، میں لعنت بھیجتا ہوں ایسی 18ویں ترمیم پر جس سے میرے گاں، قصبے، شہر اور گلی کا کوئی فائدہ نہ ہو، جب لوگوں کو اختیارات نہیں مل رہے تو ان ڈکٹیٹروں کو بھی نہیں ملنے چاہییں۔۔کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی کے 70 لاکھ لوگ کم گنے گئے ہیں، موجودہ چیف جسٹس پاکستان ، نادرا اور آصف زرداری بھی کہہ رہے ہیں کہ کراچی کی آبادی زیادہ ہے، انسانوں کی درست گنتی نہ کرنا سب سے بڑی دہشت گردی ہے، حالیہ جعلی اور غلط مردم شماری کو وفاقی حکومت نے تسلیم کرلیا، ہم 2017 کی مردم شماری کو رد کرتے ہیں، ہم اس مردم شماری کو صحیح کرانے کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے، ہم نے 10 جنوری کو مردم شماری کے خلاف ریلی کا اعلان کیا تھا لیکن سانحہ مچھ کی وجہ سے ریلی ملتوی کرنی پڑی، اب 17 جنوری اتوار دوپہر 2 بجے مردم شماری کے خلاف ریلی نکالی جائے گی، ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ ہماری گنتی صحیح کرو۔ میں تمام اداروں سے کہتا ہوں ہمارا کوئی قصور نہیں ہمیں صحیح گن لو۔ 5 فیصد بلاک کا آڈٹ کروائیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ میں نے چیف جسٹس کو مردم شماری سے متعلق خط لکھ دیا ہے جس میں کراچی کی مردم شماری پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
جس 18ویں ترمیم کا کراچی کو فائدہ نہیں اس پر لعنت: مصطفی کمال
Jan 13, 2021