اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے وفاقی دارالحکومت کے مرغزار چڑیا گھر میں جانوروں کی ہلاکتوں پر توہین عدالت کیس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے وزارت موسمیاتی تبدیلی سے استفسار کیاکہ آپکی زمہ داری صرف اسلام آباد تو نہیں پورے ملک میں ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ کراچی کے چڑیا گھر میں ہاتھی کے حالات زار دیکھنا بھی آپکی زمہ داری ہے، لوگوں نے گھروں میں جانوروں کو رکھا ہے،ان جانوروں کی امپورٹ ایکسپورٹ کیسے ہوتی ہیں، اس عدالت نے واضح کہا ہے کہ جانوروں پر کوئی ظلم نہیں ہوگا،وائلڈ لائف منجمنٹ بورڈ کے اجازت کے بغیر کسی کو جانور رکھنے کی اجازت نہیں، عدالت نے استفسارکیاکہ بورڈ کی اجازت کے بغیر لوگ جانوروں کو کیسے رکھتے ہیں،جانوروں کے حوالے سے پاکستان نے دنیا کے لیے مثال قائم کردی ہے،وکیل وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ نے کہاکہ جانوروں کے لائسنس سی ڈی اے ایشو کررہا ہے، عدالت نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کومطمئن کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزارتِ موسمیاتی تبدیلی وائلڈ لائف ٹریٹیز اور کنوشن کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی اورکیس کی سماعت 8 فروری تک کیلئے ملتوی کردی۔