سیکٹر ایف الیون میں کروڑوں مالیت کے جعلی اور بوگس پلاٹوں کی الاٹمنٹس کیس

 اسلام آباد(وقائع نگار)سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ و بحالیات کے افسر ان نے سیکٹر ایف الیون میں کروڑوں روپے مالیت کے جعلی اور بوگس پلاٹوں کی الاٹمنٹس کیس میں جعلی کورجنڈم کے اصل ہونے کا بیان دے دیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق 17 دسمبر 2019 کو سی ڈی اے کے سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے خفیہ اطلاع پر چئیرمین سی ڈی اے کو رپورٹ کی کہ لینڈ مافیا نے سیکٹر ایف الیون میں جعلی اور بوگس منظوری کے ذریعے پانچ قیمتی پلاٹس نمبر 237A، 368، 382، 393،396 سیکٹر ایف الیون فور کو پچھلی تاریخوں میں اصل ریکارڈ میں درج کرنے کی کوشش کی جسے ناکام بنادیا گیا لیکن مافیا سی ڈی اے لینڈ ڈائریکٹوریٹ کے حکام کی ملی بھگت سے جعلی پلاٹوں کو اصل ریکارڈ بنانے کی کوشش کرے گا جس پر چئیرمین سی ڈی اے عامر علی احمد نے ڈائریکٹر لینڈ و بحالیات  کو خصوصی ہدایت کی کہ سیکٹر ایف الیون میں جعلی اور بوگس الاٹمنٹس پر کڑی نظر رکھی جائے تاہم ڈائریکٹوریٹ آف لینڈ کے حکام کی مبینہ ملی بھگت، نااہلی اور غفلت کی وجہ سے ڈیپارٹمنٹ نے جعلی کورجنڈم کے اصلی ہونے کا بیان ریکارڈ کرادیا۔ دستاویزات کے مطابق 4 جنوری کو ایڈیشنل ڈائریکٹر لینڈ و بحالیات سول جج عمر شبیر کی عدالت میں پیش ہوئے اور سیکیورٹی رپورٹ کہ پلاٹ نمبر 382 سیکٹر ایف الیون فور کی جعلی فائل ہے بتانے کی بجائے  ایڈیشنل ڈائریکٹر لینڈ نے خود ہی عدالت میں جاکر پلاٹ نمبر 382 کے جعلی کورجنڈم کے اصلی ہونے کا بیان دے دیا۔ سیکیورٹی رپورٹ کے مطابق متعلقہ ڈیلنگ اسسٹنٹ  نے بھی مذکورہ پلاٹ کے کورجنڈم کے جعلی ہونے کا تحریری بیان دیا تھا کہ مذکورہ پلاٹ کسی کو الاٹ نہیں ہے تاہم ایڈیشنل ڈائریکٹر نے جعلی کورجنڈم کے اصلی ہونے کی تصدیق کردی جس کے باعث سی ڈی اے کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن