اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سینئر بھارتی سفارتکار کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کرکے قابض بھارتی فوج کی جانب سے 11 جنوری 2021 کو لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور اس کے نتیجے میں ایک دس سالہ بے گناہ بچے کے زخمی ہونے پر شدید احتجاج کیا گیا۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض بھارتی فوج کی 11 جنوری 2021 کو بلاجواز اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ’ایل۔او۔سی‘ کے نیزہ پیر سیکٹر میں دس سالہ محمد ظہیر ولد محمد رفیق سکنہ گائوں موہری شدید زخمی ہوگیا۔ قابض بھارتی فوج ’ایل۔او۔سی‘ اور ’ورکنگ۔باونڈری‘ پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں سال بھارت نے 48 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 3 بے گناہ شہری شدید زخمی ہوئے۔ زور دیا گیا کہ ’ایل۔او۔سی‘ اور ’ورکنگ بائونڈری‘ پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت غیرقانونی طور پر اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ بھارت پر زور دیا گیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے۔ ’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ بائونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ بھارت پر یہ بھی زور دیا گیا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے دے۔